روس کا ملک میں دراندازی کرنے کو والوں کو نشان عبرت بنانے کا عزم
ماسکو (صداۓ روس)
روسی حکام نے کورسک ریجن کے مقبوضہ روسی قصبے سودزہ میں بورڈنگ اسکول پر حملے میں مبینہ طور پر کلیدی کردار ادا کرنے کے الزام میں یوکرین کے ایک اعلیٰ عہدے پر فائز افسر پر دہشت گردی کا الزام عائد کیا ہے۔ اس حملے میں درجنوں شہریوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے، حالانکہ مرنے والوں کی صحیح تعداد معلوم نہیں ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ سودزہ میں یوکرینی فوج کے دہشت گردانہ حملے کے منتظمین، اسپانسرز اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ روسی سفارت کار نے نشاندہی کی کہ وہ تمام ممالک جو کیف حکومت کو مسلسل اور غیر ذمہ دارانہ طور پر ہتھیار فراہم کر رہے ہیں، اس کی خونریز مجرمانہ کارروائیوں میں اس کی مدد کر رہے ہیں، یقینی طور پر سودزہ کے ایک بورڈنگ سکول پر ہونے والے اس دہشت گردانہ حملے کے ذمہ دار ہیں۔ زاخارووا نے زور دے کر کہا کہ تمام منتظمین اور اس اور کیف کے دیگر جرائم کے مرتکب افراد کو لامحالہ قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بورڈنگ اسکول پر پہلے سے طے شدہ گولہ باری اور حملہ کیف حکومت کے غیر انسانی جرائم کے سلسلے میں تازہ ترین تھا۔ روسی سفارت کار نے کہا کہ کورسک اور دیگر روسی علاقوں میں شہریوں اور شہری مقامات پر حملے واضح طور پر کیف حکومت کی وحشیانہ نوعیت کو بے نقاب کرتے ہیں، جو لاقانونیت میں پھنسی ہوئی ہے اور زیادہ سے زیادہ روسی لوگوں کو مارنے کی کوشش کر رہی ہے۔