روس ملک میں بحری اور فضائی اڈے رکھ سکتا ہے، نئی شامی حکومت کا اعلان
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
شامی وزیر دفاع مرحاف ابو قصرا نے جمعرات کو واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ شام کی نئی حکومت کریملن کے اتحادی بشار الاسد کی معزولی کے بعد روس کو ملک میں اپنے اسٹریٹجک فوجی اڈے رکھنے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے. روس کے دیرینہ اتحادی اسد کو دسمبر میں باغیوں نے بغاوت سے معزول کر دیا گیا تھا، جس سے ماسکو کے طرطوس نیول بیس اور خمیمیم ایئر بیس کا مستقبل سوالیہ نشان بن گیا تھا۔ ابو القصرہ کے مطابق شام ماسکو کو اڈے رکھنے کی اجازت دینے پر غور کرے گا جب تک یہ معاہدہ دمشق کے مفادات کو پورا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اس سے شام کے لیے فائدہ حاصل ہوتا ہے تو ہاں ہم اس کے لئے تیار ہیں کہ روس اپنے فوجی اڈے شام میں رکھ سکے. یہ بیان شام کی نئی قیادت کے موقف میں ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے. ابو قسرہ نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ دسمبر میں اسد کی معزولی کے بعد سے شام کی نئی حکومت کے بارے میں روس کے موقف میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔ ابو القصرہ نے روس کے بارے میں کہا کہ سیاست میں کوئی مستقل دشمن نہیں ہوتا.