مجھے کنگ کہنا بند کریں، میں ابھی کوئی کنگ نہیں، بابر اعظم
کراچی (صداۓ روس)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بیٹر بابر اعظم نے اپنی حالیہ گفتگو میں کہا ہے کہ انہیں “کنگ” کہنے سے گریز کیا جائے کیونکہ وہ ابھی خود کو اس لقب کے قابل نہیں سمجھتے۔ ان کے مطابق، وہ جب بھی میدان میں اترتے ہیں، ان کا مقصد ہمیشہ بہترین کارکردگی دکھانا ہوتا ہے اور زیادہ سے زیادہ اسکور کرنا ہوتا ہے۔
کراچی میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گئے ون ڈے انٹرنیشنل کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابر اعظم نے تسلیم کیا کہ وہ بدقسمتی سے اپنی اننگز کو اچھے طریقے سے فنش نہیں کر پا رہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ کریز پر کچھ دیر رک جاتے ہیں تو نہ صرف کھیل کی صورت حال کو بہتر طریقے سے سمجھنے کا موقع ملتا ہے بلکہ وکٹ کا اندازہ بھی ہو جاتا ہے، تاہم وہ ابھی تک اپنی اننگز کو طویل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
بابر اعظم نے مزید کہا کہ اوپننگ کرنا ان کے لیے ایک نیا تجربہ ہے اور یہ ذمہ داری انہیں ٹیم کی ضرورت کے مطابق دی گئی ہے۔ انہوں نے رضوان اور سلمان علی آغا کی بیٹنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کیا، جس سے پوری ٹیم کا اعتماد بڑھا ہے۔ ان کے مطابق، ایسی پرفارمنسز ٹیم کے لیے نہایت اہم ہوتی ہیں کیونکہ اس سے کھلاڑیوں میں حوصلہ اور یقین پیدا ہوتا ہے۔
انہوں نے اپنی بیٹنگ کے حوالے سے کہا کہ وہ کوشش کرتے ہیں کہ ایک بڑی اننگز کھیلیں، مگر ابھی تک وہ ایسا نہیں کر سکے۔ بابر کا کہنا تھا کہ وہ خود سے بات کرتے ہیں اور اس بات پر غور کرتے ہیں کہ ایسی صورت حال سے کیسے نکلا جائے۔ ان کے مطابق، کرکٹ میں ماضی کی کارکردگی پر زیادہ توجہ نہیں دی جا سکتی کیونکہ اگر کوئی کھلاڑی پچھلی کامیابیوں میں ہی الجھا رہے تو وہ آگے بہتر پرفارم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہر نیا دن ایک نیا چیلنج لے کر آتا ہے، اور وہ ہر میچ کے لیے ایک نیا پلان اور نیا مائنڈ سیٹ لے کر میدان میں اترتے ہیں۔
بابر اعظم نے یہ بھی کہا کہ جب ٹیم ایک بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہے اور میچ جیتتی ہے تو اس سے کھلاڑیوں کا اعتماد مزید بڑھتا ہے۔ ان کے مطابق، اچھے نتائج سے ٹیم میں مثبت توانائی پیدا ہوتی ہے اور کھلاڑیوں میں مزید بہتر کھیلنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔