ہومتازہ ترینچرنوبل پاور پلانٹ پر حملہ روسی فوج نے نہیں کیا، کریملن

چرنوبل پاور پلانٹ پر حملہ روسی فوج نے نہیں کیا، کریملن

چرنوبل پاور پلانٹ پر حملہ روسی فوج نے نہیں کیا، کریملن

ماسکو (صداۓ روس)
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ روسی فوج جوہری انفراسٹرکچر کو نشانہ نہیں بناتی، بشمول تباہ شدہ چرنوبل پاور پلانٹ کی جگہ پر موجود باقیات کوبھی روس کی جانب سے ٹارگٹ نہیں کیا گیا. یوکرین کے رہنما ولادیمیر زیلنسکی نے الزام لگایا تھا کہ ایک روسی ڈرون نے 1986 کی تباہی میں تباہ ہونے والی سوویت توانائی کی تنصیبات کے باقیات پر بنائے گئے کنٹینمنٹ ڈھانچے پر حملہ کیا تھا۔ زیلنسکی نے اس واقعے میں اہم نقصان کی اطلاع دی اور روس پر الزام لگایا کہ یہ حملہ روس نے کیا ہے۔ پیسکوف نے کہا کہ کوئی بھی دعویٰ کہ روس جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا رہا ہے پہلے سے غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس صورت حال کے بارے میں کوئی تصدیق شدہ معلومات نہیں ہیں، لیکن انہوں نے کہا کہ یہ تازہ ترین اشتعال انگیزی، ایک ٹریپ تھا جسے کیف نے ترتیب دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا یہ وہی حکمت عملی ہے جو وہ کرنا پسند کرتے ہیں۔

چرنوبل حفاظتی گنبد جسے نیو سیف کنفینمنٹ بھی کہا جاتا ہے، 2010 کی دہائی میں تباہ شدہ ری ایکٹر 4 یونٹ کی باقیات کو عناصر سے بچانے اور ماحول میں آلودہ مواد کے فرار کو روکنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس منصوبے پر بین الاقوامی فنڈنگ ​​میں €2.1 بلین ($2.2 بلین) لاگت آئی ہے۔ ڈرون کا یہ مبینہ واقعہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے روس کے ساتھ ممکنہ امن معاہدے کے ایک حصے کے طور پر یوکرین کے نیٹو کے ساتھ الحاق یا اس کے دعوی کردہ تمام علاقوں پر کنٹرول کی بحالی کو مسترد کیے جانے کے چند دن بعد پیش آیا۔ زیلنسکی نے پہلے دونوں اہداف کو یوکرین کے مفادات کے لیے ضروری قرار دیا تھا۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل