یوکرین کی خودمختاری ختم ہوچکی، کریملن
ماسکو (صداۓ روس)
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس کو مستقبل کے کسی بھی مذاکرات میں یوکرین کی آزادی کی کمی کو مدنظر رکھنا ہوگا. پیسکوف نے روس 1 ٹی وی کے صحافی پاول زروبن کے ذریعہ شائع کردہ ایک انٹرویو میں کہا کہ ماضی میں، کیف نے دوسرے ممالک کے کہنے پر اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹتے ہوئے، ماسکو کو آئندہ کسی بھی بات چیت میں خود مختاری کے اس فقدان پر غور کرنے پر مجبور کیا. روس کے صدارتی ترجمان نے کہا کہ یوکرین واقعی اپنے الفاظ پر قائم نہیں رہ سکتا، ہر بار ان کے ساتھ بات چیت کرتے وقت ایک خاص ایڈجسٹمنٹ کرنا ضروری ہے، ان کی خودمختاری ختم ہوچکی جس وجہ سے ان پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ پیسکوف نے مزید کہا کہ آج یوکرین ایک خود مختار ملک نہیں ہے.
کریملن کے ترجمان نے 2014-2015 کے مینسک معاہدوں اور 2022 میں استنبول میں ہونے والے ماسکو اور کیف کے ناکام مذاکرات کا حوالہ دیا، جو یوکرین کے تنازعے کے مکمل طور پر بڑھنے کے فوراً بعد ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مینسک جنگ بندی، جس کا مقصد بظاہر کیف اور دونیسک اور لوگانسک عوامی جمہوریہ کے درمیان تنازعہ کو منجمد کرنا تھا، درحقیقت صرف یوکرین کو طاقت بنانے کے لیے وقت دینے کی کوشش تھی، جس کو سابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے بھی 2022 میں تسلیم کیا۔