یوکرین سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہوں، پوتن کی تصدیق
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ریاض میں روسی اور امریکی نمائندوں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے نتائج سے آگاہ کرنے کے بعد کہا کہ ماسکو نے یوکرین پر امن مذاکرات کا دروازہ کبھی بند نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ یورپی یونین اور کیف ہی تھے جنہوں نے روس کے ساتھ تمام رابطہ توڑ دیا۔ انھوں نے کہا کہ یوکرین کا مسئلہ حل کرنا روس کی ترجیح ہے، روسی اور امریکی وفد نے توانائی کے شعبے پر بھی بات کی۔ روسی صدر ولادیمر پوتن نے کہا کہ امریکی وفد نے کسی تعصب کے بغیر بات چیت میں حصہ لیا، ہمیں کسی ثالث کی ضرورت نہیں، صدر ٹرمپ نے بتایا تھا کہ یوکرین بھی بات چیت میں حصہ لے گا۔
انھوں نے کہا کہ امریکی اور روسی حکام کو قابل قبول حل تیار کرنے کی ضرورت ہے، صدر ٹرمپ سے ملاقات کر کے خوشی ہوگی، ملاقات کی تیاری ابھی ہونی ہے۔ روسی صدر نے مزید کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی آنے والے دنوں میں فون پر بات کروں گا، روس، امریکا اور سعودی عرب کے درمیان توانائی مذاکرات کی ضرورت ہے۔ صدر پوتن نے کہا کہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کو معمول پر لائے بغیر یوکرین کے تنازع کو حل کرنا ناممکن ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملاقات کا مقصد بنیادی طور پر دونوں ممالک کے درمیان “اعتماد کو بڑھانا” تھا۔ یہ ملاقات سٹریٹجک استحکام اور ہتھیاروں کے کنٹرول سے لے کر یوکرین کے تنازعے اور مشرق وسطیٰ کے بحران کے حل تک مختلف شعبوں میں امریکہ کے ساتھ مشترکہ کام کی بحالی کا “پہلا قدم” تھا۔