امریکا نے پاکستان کیلئے 397 ملین ڈالر سمیت منجمد فنڈز سے 5.3 ارب ڈالر جاری کر دیئے
واشنگٹن (صداۓ روس)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے غیر ملکی امداد کے منجمد فنڈز میں سے 5.3 ارب ڈالر جاری کر دیے ہیں، جن میں پاکستان سے متعلق پروگراموں کے لیے 397 ملین ڈالر بھی شامل ہیں۔ یہ فنڈز بنیادی طور پر سکیورٹی اور انسداد منشیات کے پروگراموں کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ انسانی ہمدردی کی امداد کے لیے محدود رقم فراہم کی گئی ہے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے غیرملکی خبر ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے یہ فنڈز کئی مہینوں کی بندش کے بعد جاری کیے ہیں۔ امریکی کانگریس کے ایک عہدیدار کے مطابق پاکستان میں جاری امریکی حمایت یافتہ پروگراموں کے لیے 397 ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں، جن میں خاص طور پر ایف-16 طیاروں کے استعمال اور ان کی نگرانی سے متعلق فنڈز شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یو ایس ایڈ (USAID) کے تحت چلنے والے ترقیاتی پروگراموں کے لیے 100 ملین ڈالر سے کم فنڈز جاری کیے گئے ہیں، جب کہ عالمی تنظیم ریڈ کراس کے لیے علیحدہ سے 56 ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔ یہ امداد صحت، تعلیم، بنیادی سہولیات اور انسانی بہبود کے منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔
یہ فنڈز ایسے وقت میں جاری کیے گئے ہیں جب ٹرمپ انتظامیہ نے اپنی خارجہ پالیسی میں کئی تبدیلیاں کی ہیں اور غیر ملکی امداد پر سخت مؤقف اختیار کیا تھا۔ یاد رہے کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ نے غیر ملکی امداد کے بیشتر پروگراموں کو منجمد کرنے کا حکم دیا تھا، جس میں پاکستان سے متعلق امداد بھی شامل تھی۔ تاہم، حالیہ فیصلے کے تحت یہ امدادی رقوم دوبارہ جاری کی جا رہی ہیں، جس سے خطے میں امریکی تعاون کے پروگراموں کو بحال کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
امریکی حکام کے مطابق یہ امداد نہ صرف سکیورٹی اور انسداد منشیات کے منصوبوں کے لیے ہے بلکہ اس کا مقصد امریکہ اور اس کے شراکت دار ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانا بھی ہے۔ پاکستان کے حوالے سے جاری کردہ فنڈز میں ایک بڑی رقم دفاعی تعاون اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو سپورٹ کرنے کے لیے مختص کی گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری کا اشارہ ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی اور ترقیاتی تعاون کے سلسلے کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔