ہومانٹرنیشنلاول آفس میں ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان تلخ کلامی

اول آفس میں ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان تلخ کلامی

اول آفس میں ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان تلخ کلامی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تلخ کلامی کی ہے، جس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آیا وہ ٹرمپ کو یوکرین کی سلامتی کی ضمانتوں کے لیے کسی قسم کی امریکی حمایت فراہم کرنے کے لیے قائل کر سکتے ہیں۔ زیلنسکی نے جمعہ کو ٹرمپ کو بتایا کہ روسی ولادیمیر پوتن کے امن کے وعدوں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ ٹرمپ نے کہا کہ صدر پوتن نے ماضی میں کبھی ان کے ساتھ معاہدے نہیں توڑے۔ ٹرمپ نے زیلنسکی کو بتایا کہ یوکرینی رہنما تیسری عالمی جنگ والا جوا کھیل رہے ہیں۔

ٹرمپ نے زیلنسکی کو غصہ سے کہا آپ ہمیں مت بتائیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے، ہم ایک مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لہٰذا آپ ہمیں مت بتائیں کہ ہم کیا کرنے جا رہے ہیں. ٹرمپ نے زیلنسکی کو اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا جب نائب صدر جے ڈی وینس، جو کہ یوکرین کے بارے میں انتظامیہ کی سب سے زیادہ شکی آوازوں میں سے ایک ہیں، نے کہا کہ زیلنسکی امریکی میڈیا کے سامنے اوول آفس میں ٹرمپ سے بحث کرنے پر بے عزتی کروا رہے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنسکی پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان بات چیت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے روس کے ساتھ بہت اچھی بات چیت کی ہے۔ میں نے صدر پوتن سے بات کی ہے اور اب ہمیں ایک معاہدے پر بات چیت کرنی ہوگی۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل