زیلنسکی امن نہیں چاہتا، اس کے ہوتے امن قائم نہیں ہوسکتا، ٹرمپ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ یوکرین کے ساتھ معدنیات سے متعلق معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے اور دونوں صدور کی طے شدہ مشترکہ پریس کانفرنس کو بھی منسوخ کر دیا گیا۔ زیلنسکی نے قابل قدر اوول آفس میں امریکہ کا احترام نہیں کیا ۔ اس حوالے سے امریکی صدر کا کہنا ہے کہ جب وہ امن کے لیے تیار ہوں تو وہ واپس آ سکتے ہیں۔ ٹرمپ کے مطابق زیلنسکی کے پاس اب متبادل نہیں ہیں وہ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ زیلنسکی تیسری عالمی جنگ کی جانب لے جا رہے ہیں۔ میٹنگ میں زیلینسکی نے روسی صدر پوتن کے بارے میں امریکی صدر پر زور دیا کہ وہ ان کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو یوکرینی صدر کے ساتھ تلخ ملاقات کے بعد کہا ہے یوکرین کے رہنما ولادیمیر زیلنسکی امن کے لیے تیار نہیں ہیں کیونکہ وہ یوکرین کے تنازعے پر مذاکرات میں واشنگٹن کی شمولیت کو سودے بازی کے طور پر دیکھتے ہیں، ۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی کے استقبال کے بعد ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کاسٹک ریمارکس دیئے، جہاں دونوں کے درمیان یوکرین کے قدرتی وسائل تک واشنگٹن کو رسائی دینے کے معاہدے پر دستخط کرنے کی توقع تھی۔