ہومانٹرنیشنلامریکہ کا یوکرین کیلئے مکمل امداد بند کرنے پر غور

امریکہ کا یوکرین کیلئے مکمل امداد بند کرنے پر غور

امریکہ کا یوکرین کیلئے مکمل امداد بند کرنے پر غور

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
واشنگٹن پوسٹ نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ یوکرین کے لیے فوجی امداد کی تمام جاری ترسیل کو ختم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اشاعت کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں ولادیمیر زیلنسکی کے ریمارکس کے جواب میں اور امن عمل میں ان کی سمجھی گئی مداخلت کے جواب میں فوجی سپلائی روکی جا سکتی ہے۔ ایک امریکی سرکاری اہلکار نے جس نے ایک حساس موضوع پر بات کرنے کے لیے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی، کے حوالے سے بتایا گیا کہ، اگر یہ فیصلہ کیا جاتا ہے، تو اس کا اطلاق صدارتی ڈرا ڈاؤن اتھارٹی کے ذریعے یوکرین کو بھیجے جانے والے اربوں ڈالر کے ریڈارز، گاڑیوں، گولہ بارود اور میزائلوں پر ہوگا۔

یاد رہے جمعے کو زیلنسکی نے وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کی۔ ان کا ٹیلی ویژن پر تبادلہ اچانک ایک تلخ لفظی جنگ میں تبدیل ہوگیا، ٹرمپ نے زیلنسکی کو امریکہ کی بے عزتی کرنے پر ڈانٹا، اور نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ زیلنسکی نے کیف کو فراہم کی جانے والی تمام حمایت کے لیے کبھی بھی ملک کا شکریہ ادا نہیں کیا۔ میٹنگ کے بعد ہونے والی ایک نیوز کانفرنس منسوخ کر دی گئی، اور یوکرین کا وفد طے شدہ وقت سے پہلے ہی وائٹ ہاؤس سے چلا گیا۔ دو طرفہ مذاکرات اور یوکرین کے معدنی وسائل پر طے شدہ معاہدے پر دستخط کو ناکام بنا دیا گیا۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل