ہومانٹرنیشنلامریکی امداد کی بندش، زیلنسکی نے گھٹنے ٹیک دئیے، مذاکرات پر آمادہ

امریکی امداد کی بندش، زیلنسکی نے گھٹنے ٹیک دئیے، مذاکرات پر آمادہ

امریکی امداد کی بندش، زیلنسکی نے گھٹنے ٹیک دئیے، مذاکرات پر آمادہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے رہنما ولادیمیر زیلنسکی نے گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی تلخ میٹنگ کے بعد امریکہ کے ساتھ نایاب زمین کے معاہدے پر دستخط کرنے کی پیشکش کی ہے جس نے معاہدے کو ناکام بنا دیا تھا۔ تاہم انہوں نے معافی نہیں مانگی، جیسا کہ کچھ امریکی حکام نے مطالبہ کیا تھا۔ اس حوالے سے زیلنسکی نے گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس ملاقات کے بعد میڈیا کے سامنے صدر ٹرمپ سے جنگ کے خاتمے پر اختلافات پر تلخ کلامی کو “افسوس ناک” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکہ کے ساتھ یوکرین کی نایاب معدنیات پر معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ واضح رہے کہ اس معاہدے کے تحت امریکہ کو یوکرین کی معدنیات تک رسائی سے یہ حقوق حاصل ہوں گے کہ وہ ان کو امریکی ٹیکنالوجی کی پروڈکٹس میں استعمال کر سکے۔

ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں زیلنسکی کے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ان کے صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کے ساتھ بات چیت میں بیانات اس طریقے سے نہ رہے جس طرح انہیں ہونا چاہیے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ “اب وقت ہے کہ اسے درست کیا جائے ۔ ہم چاہیں گے کہ مستقبل میں تعاون اور بات چیت تعمیری ہو۔” گرما گرم بحث کے بعد صدر ٹرمپ نے زیلنسکی کو وائٹ ہاؤس سے ملاقات کے وقت کے اختتام سے قبل ہی جانے کو کہا تھا اور دونوں ملکوں کے درمیان معدنیات پر معاہدہ بھی ادھورا رہ گیا۔ میڈیا کے سامنے بحث کے دوران صدر ٹرمپ اور وینس نے کہا کہ امریکہ کی یوکرین کی روس کے خلاف جنگ کے دوران 100 ارب ڈالر کی امداد کے بدلے میں زیلنسکی نے ناشکری کا رویہ اپنایا۔

زیلنسکی نے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا، جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں واشنگٹن میں ہماری ملاقات، اس طرح نہیں ہوئی جس طرح ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ چیزوں کو درست کرنے کا وقت آگیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کسی بھی وقت اور کسی بھی آسان فارمیٹ میں جنگ بندی سمیت معدنیات سے متعلق معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل