ماسکو (صدائے روس)
روس میں جعلی بھارتی ادویات کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ روسی میڈیا “بازا” کے مطابق، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے جعلی ادویات فراہم کرنے والے ایک منظم گروہ کو گرفتار کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، روسی حکام نے بھارت کی ایک معروف دواساز کمپنی کے بانی اور ان کی اہلیہ کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان کے علاوہ مزید 15 افراد کو بھی تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا ہے، جو اس معاملے سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر منسلک ہو سکتے ہیں۔ تفتیشی ادارے اس پورے نیٹ ورک کا سراغ لگانے میں مصروف ہیں تاکہ جعلی ادویات کی غیر قانونی ترسیل میں شامل تمام عناصر کو بے نقاب کیا جا سکے۔
17 مارچ کو تفتیشی حکام نے مذکورہ بھارتی دواساز کمپنی کے دفتر اور اس کے اعلیٰ عہدیدار کے رہائش گاہ پر بڑے پیمانے پر چھاپے مارے۔ چھاپوں کے دوران بھارتی شہری کے گھر سے اہم شواہد اکٹھے کیے گئے، جن میں متعدد موبائل فون، کمپیوٹر، دیگر الیکٹرانک آلات اور کئی فلیش ڈرائیوز شامل ہیں۔ تفتیشی حکام نے اس گھر سے ایک محفوظ تجوری (سیف) بھی برآمد کی، جس میں 55 ملین روبل (تقریباً 6 لاکھ امریکی ڈالر) سے زائد کی نقد رقم موجود تھی۔
ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ کارروائیاں جعلی بھارتی ادویات کی غیر قانونی ترسیل کے خلاف کی جا رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، نومبر 2024 میں بھارتی کسٹم حکام نے ایک بڑی کھیپ کو ضبط کیا تھا، جس میں شامل اینٹی بائیوٹک ادویات کو مبینہ طور پر مذکورہ کمپنی نے تیار کیا تھا۔ تاہم، بعد کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ ادویات غیر معیاری اور جعلی تھیں، لیکن اس کے باوجود انہیں روس میں اجازت دے دی گئی۔
روس کی فارماسوٹیکل ریگولیٹری اتھارٹی “Roszdravnadzor” نے فروری 2025 میں بھارتی حکام کی فراہم کردہ معلومات کی تصدیق کی، جس میں واضح کیا گیا کہ روس میں درآمد کی گئی کچھ مخصوص ادویات دراصل جعلی تھیں۔ اس انکشاف کے بعد روسی حکام نے ان کمپنیوں اور افراد کے خلاف کارروائی تیز کر دی، جو جعلی دواؤں کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث ہو سکتے تھے۔
اس معاملے کے علاوہ، روسی اخبار “МК” نے بھی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ملک میں جعلسازوں نے معمر افراد کو دھوکہ دینے کے لیے ایک نئی اسکیم تیار کی ہے۔ جعلساز کم قیمت پر ادویات فروخت کرنے کی پیشکش کرتے ہیں، لیکن جب کوئی شخص خریداری کے لیے آمادہ ہوتا ہے، تو یا تو اسے بے اثر گولیاں فراہم کی جاتی ہیں یا پھر رقم لینے کے باوجود کوئی دوا فراہم نہیں کی جاتی۔ روسی حکام نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیر مستند ذرائع سے دوائیں خریدنے سے گریز کریں اور صرف مستند فارمیسیز سے تصدیق شدہ دوائیں خریدیں۔
روس میں جعلی ادویات کی اسمگلنگ اور فروخت کے خلاف جاری اس مہم کے تحت مزید گرفتاریاں اور تحقیقات متوقع ہیں۔ حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ عوام کی صحت کے تحفظ کے لیے ایسے تمام عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گے، جو غیر معیاری یا جعلی ادویات کی ترسیل اور فروخت میں ملوث ہیں۔