برطانوی فوج نے یوکرین میں دستوں کو بھیجنے کی برطانوی وزیراعظم کی تجویز مسترد کردی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ٹیلی گراف نے رپورٹ کیا کہ برطانیہ کے فوجی حکام نے ممکنہ جنگ بندی کی نگرانی کے لیے ‘امن فوج’ کے دستوں کو یوکرین میں مغربی فوجیوں کی تعیناتی کے لیے وزیراعظم کیئر اسٹارمر کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ سینئر فوجی ذرائع نے آؤٹ لیٹ کو بتایا کہ اسٹارمر خود سے آگے نکل گئے ہیں. سٹارمر نے اس مہینے کے شروع میں اس اقدام کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد یوکرین کی فوجی حمایت کے لیے رضامند ممالک کا اتحاد بنانا تھا۔ پچھلے ہفتے انہوں نے دعویٰ کیا کہ متعدد ممالک نے تنازعات کے علاقے میں کسی بھی مغربی تعیناتی کی ماسکو کی مخالفت کے باوجود 10,000 فوجیوں تک کی امن فوجی یوکرین بھیجنے کے خیال کی حمایت کی۔ لندن نے گزشتہ ہفتے شراکت دار ممالک کے فوجی حکام کے ساتھ منصوبہ بندی کے مذاکرات کی میزبانی کی، تاہم فوجی ذرائع نے ان منصوبوں کو قبل از وقت اور سیاسی طور پر محرک قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
برطانوی فوج کے ایک سینیئر اہلکار نے نیوز آؤٹ لیٹ کو بتایا کہ یوکرین میں برطانوی فوج بھیجنے کی کوئی منطق نہیں ہے، یوکرین برطانوی دستوں کی تعیناتی میں کوئی فوجی یا ملٹری اسٹریٹجک منصوبہ بندی نہیں بلکہ یہ سب محض ایک سیاسی تھیٹر ہے۔