روس مغرب پر دوبارہ اعتبار نہیں کرے گا، روسی صدر
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مغربی یورپ میں ماسکو کا اعتماد بنیادی طور پر ٹوٹ چکا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ روس یوکرین کے تنازع کو حل کرنے کے لیے یورپی یونین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن اب وہ اعتماد کی بنیاد پر ایسا نہیں کرے گا۔ یہ ریمارکس جمعرات کو نئے جوہری سب کے آغاز کے بعد روسی آبدوز کے عملے کے ساتھ صدر پوتن کی ملاقات کے دوران سامنے آئے، جس کے تناظر میں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنازع کا سفارتی حل تلاش کرنے کی ایک “مخلص” کوشش کے طور پر بیان کیا۔ واشنگٹن کی جانب محتاط امید کا اظہار کرتے ہوئے روسی صدر نے واضح کیا کہ یورپ کو اب قابل بھروسہ بات چیت کرنے والا نہیں سمجھا جاتا۔
صدر پوتن نے کہا ہم یورپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن وہ متضاد برتاؤ کرتے ہیں اور ہمیں اپنے ساتھ باندھنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ روسی صدر نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم اپنے نام نہاد مغربی شراکت داروں پر اب اعتماد کی بنیاد پر مزید غلطیاں نہیں کریں گے۔ روسی رہنما نے مغربی رہنماؤں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ کہ ماضی میں بھی امن کی کوششوں کو ختم کرنے کی مثالیں موجود ہیں، خاص طور پر مینسک معاہدوں کو وقت حاصل کرنے اور یوکرین کو دوبارہ مسلح کرنے کے حربے کے طور پر استعمال کرتے رہے ہیں۔