روس قیام امن سے پیچھے ہٹا تو روسی تیل پر پابندی عائد کروں گا، ٹرمپ
ماسکو : انٹرنیشنل ڈیسک
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے این بی سی نیوز کو ایک تبصرہ میں کہا کہ اگر روس یوکرینی تنازعے کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے معاہدہ نہیں کرتا ہے تو امریکہ روسی تیل کے خلاف ثانوی پابندیاں عائد کرے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے این بی سی کو بتایا کہ وہ روسی رہنما ولادیمیر پوتن اگر جنگ بندی سے اجتناب کرتے ہیں تو میرے پاس روسی تیل پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے سوا کوئی چارہ نہ ہوگا ، خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب واشنگٹن یوکرین میں جنگ کے خاتمے کی کوشش کر رہا ہے۔ این بی سی کی کرسٹن ویلکر نے بتایا کہ ٹرمپ نے انہیں فون کر کے ہوٹم کی جانب سے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مستقبل کی قیادت پر سوال اٹھانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا- ٹرمپ نے کہا اگر روس اور میں یوکرین میں خونریزی کو روکنے کے حوالے سے کوئی معاہدہ کرنے سے قاصر ہیں اور اگر مجھے لگا کہ اس میں روس کی غلطی ہے، جو کہ نہیں ہو سکتی ہے لیکن اگر میں سمجھتا ہوں کہ یہ روس کی غلطی تھی، تو میں روس سے نکلنے والے تمام تیل پر تیل پر ثانوی ٹیرف لگانے جا رہا ہوں. یعنی اگر آپ روس سے تیل خریدتے ہیں تو آپ امریکہ میں کاروبار نہیں کرسکتے، انہوں نے مزید کہا کہ تمام تیل پر 25 فیصد ٹیرف، تمام تیل پر 25 سے 50 پوائنٹ ٹیرف ہوگا۔