روس- امریکہ رابطے کا نیا دور آئندہ ہفتے متوقع
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن کے سرمایہ کاری کے خصوصی نمائندے کیریل دمترییف نے کہا ہے کہ روس اور امریکہ کے درمیان بات چیت کا نیا دور آئندہ ہفتے متوقع ہے۔ روس کے چینل ون کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے حالیہ دورہ واشنگٹن کے نتائج کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ممالک کے تعلقات اس وقت “محتاط امید” کے دائرے میں ہیں، تاہم امریکی اسٹیبلشمنٹ اور کچھ تیسرے ممالک ان روابط کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دمترییف نے کہا کہ یوکرین کے تنازع پر امریکہ میں غلط معلومات کا غلبہ ہے۔ ان کے بقول، “مجھے حیرت ہوئی کہ نہ صرف امریکی عوام کو یہ باور کروایا جا رہا ہے کہ روس توانائی کے ڈھانچے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بلکہ کئی اہم امریکی حکام بھی اس حقیقت سے لاعلم ہیں کہ دراصل یوکرین روسی توانائی کے انفراسٹرکچر پر حملے کر رہا ہے۔”
یاد رہے کہ 18 مارچ کو پوتن اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی فون کال میں یوکرین اور روس کے درمیان توانائی کے اہداف پر حملے روکنے کے لیے 30 روزہ جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔ تاہم روسی وزارت دفاع کے مطابق، 4 اپریل کی صبح سے یوکرینی افواج نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے روسی توانائی کے نظام پر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ روس نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے امریکی فریق سے کیے گئے وعدوں کے برخلاف یہ حملے کیے ہیں۔