ہومانٹرنیشنلایک اور وبا ناگزیر ہے، جلد یا بدیر ضرور آئے گی, ڈبلیو...

ایک اور وبا ناگزیر ہے، جلد یا بدیر ضرور آئے گی, ڈبلیو ایچ او چیف

ایک اور وبا ناگزیر ہے، جلد یا بدیر ضرور آئے گی, ڈبلیو ایچ او چیف

ماسکو : انٹرنیشنل ڈیسک
عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کو ایک اور وبا کا سامنا ضرور ہوگا، یہ کوئی “نظری خطرہ” نہیں بلکہ “وبائیاتی حقیقت” ہے۔ جنیوا میں ڈبلیو ایچ او کے “عالمی وبا معاہدے” پر ہونے والے 13ویں بین الحکومتی مذاکراتی اجلاس کے آغاز پر گفتگو کرتے ہوئے گیبریسس نے زور دیا کہ دنیا کو کوڈ-19 کی طرح کسی نئی وبا کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

انہوں نے کہا:”اگلی وبا اس وقت تک انتظار نہیں کرے گی جب تک کہ حالات پر سکون ہو جائیں۔ اس کا آنا یقینی ہے، چاہے وہ 20 سال بعد آئے یا کل ہی کیوں نہ ہو، لیکن وہ آئے گی — اور ہمیں اس کے لیے تیار رہنا ہوگا۔”ڈبلیو ایچ او چیف نے کوڈ-19 کی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وبا کے باعث باضابطہ طور پر 70 لاکھ اموات ہوئیں، لیکن اصل اموات کا تخمینہ 2 کروڑ تک لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وبا نے عالمی معیشت سے 10 کھرب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچایا۔
ٹیڈروس گیبریسس نے امید ظاہر کی کہ وبائی معاہدے پر جاری مذاکرات کامیابی سے ہمکنار ہوں گے۔ انہوں نے اس تاثر کی نفی کی کہ یہ معاہدہ رکن ممالک کی خودمختاری کو متاثر کرے گا۔ ان کے مطابق:

“یہ معاہدہ کسی بھی رکن ملک کی خودمختاری کو سلب نہیں کرے گا بلکہ اس کے برعکس، قومی خودمختاری کو مزید مضبوط کرے گا اور عالمی سطح پر مشترکہ اقدامات کو تقویت دے گا۔”واضح رہے کہ 77ویں عالمی صحت اسمبلی، جو 27 مئی سے 1 جون 2024 تک جنیوا میں منعقد ہوئی تھی، نے بین الاقوامی صحت ضوابط میں ترمیم اور وبائی معاہدے پر مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق 23 مارچ 2025 تک دنیا بھر میں 777,684,506 کورونا انفیکشنز ریکارڈ کی گئیں، جن میں 7,092,720 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ کوڈ-19 کو بین الاقوامی ایمرجنسی قرار دیے جانے کا دور جنوری 2020 سے 5 مئی 2023 تک جاری رہا۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل