ہومتازہ ترین12 اپریل، جب انسان نے خلا کی وسعتوں کو چھوا

12 اپریل، جب انسان نے خلا کی وسعتوں کو چھوا

12 اپریل، جب انسان نے خلا کی وسعتوں کو چھوا

ماسکو (صداۓ روس)
12 اپریل کا دن دنیا کی تاریخ میں ایک انقلابی لمحے کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے۔ یہی وہ دن تھا جب سوویت یونین کے خلاباز یوری گاگرین نے انسانی تاریخ کا وہ کارنامہ سر انجام دیا جو آج بھی سائنس، ہمت اور جستجو کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ یوری گاگرین خلا میں جانے والے پہلے انسان بنے اور انہوں نے نہ صرف زمین کا مدار مکمل کیا بلکہ پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ انسان ناممکن کو ممکن بنا سکتا ہے۔

یوری گاگرین کا خلائی مشن جسے “ووستوک 1” کا نام دیا گیا تھا، 12 اپریل 1961 کو قازقستان کے علاقے بائیکونور سے لانچ ہوا۔ یہ مشن صرف 108 منٹ پر مشتمل تھا لیکن اس نے انسانی تاریخ پر گہرے نقوش چھوڑے۔ گاگرین نے زمین کے گرد ایک مکمل چکر لگایا اور کامیابی سے واپس زمین پر اترے۔ ان کا یہ سفر نہ صرف سائنسی اعتبار سے ایک بڑی کامیابی تھا بلکہ سرد جنگ کے دوران سوویت یونین کی تکنیکی برتری کا عملی مظاہرہ بھی تھا۔

گاگرین کا مشہور جملہ (چلو چلیں!)، جب انہوں نے راکٹ کے لانچ کے وقت کہا، آج بھی خلائی سائنس کی دنیا میں ایک تاریخی نعرہ بن چکا ہے۔ ان کی مسکراہٹ، سادگی اور بہادری نے انہیں عالمی سطح پر ایک ہیرو بنا دیا۔

یوری گاگرین کے اس عظیم کارنامے کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے روس اور دنیا کے کئی ممالک میں 12 اپریل کو “یومِ خلاباز” منایا جاتا ہے۔ یہ دن نہ صرف ماضی کی یادگار کامیابی کو یاد کرنے کا موقع ہوتا ہے بلکہ خلا کی تلاش میں انسان کے عزم، علم اور خوابوں کی تجدید کا دن بھی ہے۔ گاگرین کی یہ پرواز آج بھی اس بات کی یاد دہانی ہے کہ جب انسان علم، جستجو اور ہمت کے ساتھ آگے بڑھتا ہے تو کائنات کی کوئی سرحد بھی اس کے راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ یوری گاگرین نے نہ صرف خلا کی وسعتوں کو چھوا بلکہ زمین پر بسنے والے ہر انسان کے لیے امید کا ایک نیا دروازہ کھولا۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل