ہومانٹرنیشنلامریکہ یکطرفہ پابندیوں کے باعث خود تنہا ہو جائے گا، چینی صدر...

امریکہ یکطرفہ پابندیوں کے باعث خود تنہا ہو جائے گا، چینی صدر کا انتباہ

امریکہ یکطرفہ پابندیوں کے باعث خود تنہا ہو جائے گا، چینی صدر کا انتباہ

ماسکو : انٹرنیشنل ڈیسک
چینی صدر شی جن پنگ نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ یکطرفہ تجارتی پابندیاں عائد کر کے خود کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کے خطرے سے دوچار کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کے دورہ بیجنگ کے موقع پر کہی۔ شی جن پنگ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے چین کے خلاف ٹیرف (محصولات) کی جنگ مزید تیز کرتے ہوئے اس ہفتے چینی درآمدات پر کل 145 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے، جس کے جواب میں بیجنگ نے بھی امریکی مصنوعات پر محصولات کو 125 فیصد تک بڑھا دیا ہے۔

چینی خبر رساں ادارے ژینہوا کے مطابق، صدر شی نے کہا: “ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا، اور دنیا کے خلاف کھڑا ہونا بالآخر خود کو تنہا کرنے پر منتج ہوتا ہے۔” انہوں نے چین اور یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ “یکطرفہ دباؤ اور غنڈہ گردی” کا مل کر مقابلہ کریں تاکہ اپنے جائز مفادات کا تحفظ کیا جا سکے اور بین الاقوامی قوانین اور نظام کی پاسداری کو یقینی بنایا جا سکے۔

یورپی یونین، جسے امریکہ نے 20 فیصد ٹیرف کا نشانہ بنایا ہے، نے اس اقدام کے عالمی معیشت پر سنگین اثرات سے خبردار کیا ہے اور جوابی اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔ تاہم، اس ہفتے کے اوائل میں صدر ٹرمپ نے یورپی یونین سمیت بیشتر تجارتی شراکت داروں کے لیے 90 دن کی مہلت کا اعلان کیا تاکہ مذاکرات کے لیے وقت فراہم کیا جا سکے۔ برسلز نے چینی درآمدات کے حوالے سے “ڈی رسکنگ” کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے، جس کے تحت وہ ایک طرف ٹیرف جیسے حفاظتی اقدامات لے رہا ہے تو دوسری طرف اقتصادی تعلقات کو تعمیری انداز میں برقرار رکھنے کی کوشش بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔

صدر شی جن پنگ نے مزید کہا کہ بیرونی حالات میں تبدیلی کے باوجود چین اپنے کام پر توجہ مرکوز رکھے گا اور اپنے اندرونی امور کو بہتر انداز میں انجام دے گا۔ ان کا کہنا تھا: “گزشتہ سات دہائیوں میں چین کی ترقی خودانحصاری اور سخت محنت کے باعث ہوئی ہے، ہم نے کبھی دوسروں کے احسانات پر انحصار نہیں کیا اور نہ ہی غیر منصفانہ دباؤ کے آگے جھکے ہیں۔” دوسری طرف صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے ٹیرف چین کے ساتھ تجارتی خسارے کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ ان کے بقول، چین کو “بالآخر کوئی معاہدہ کرنا ہی پڑے گا کیونکہ وہ ایک خوددار قوم ہیں۔”

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل