حکومت پنجاب کی ایک سالہ کارکردگی اور عوامی توقعات
(قسط دوم)
شاہ نواز سیال
گزشتہ سے پیوستہ۔۔۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں حکومتِ پنجاب نے سال 2025 میں نگہبان رمضان پیکج کا آغاز کیا تاکہ رمضان المبارک میں مستحق خاندانوں کی مالی امداد کی جاسکےاس پروگرام کے تحت صوبے بھر میں 30 ارب روپے مختص کیے گئے تھے 30 لاکھ کم آمدنی والے خاندانوں کو 10,000 روپے فی خاندان کے حساب سے امداد فراہم کی گئی اس پروگرام کے تحت مستحق خاندانوں کو 10,000 روپے کی امداد پے آرڈرز کی صورت میں فراہم کی گئی جو ان کے گھروں تک پہنچائے گئے پنجاب کے تمام ڈویژنوں میں حقداروں تک یہ پے آرڈرز پہنچائے گئے –
سستے رمضان بازاروں اور خصوصی پوائنٹس پر چینی کی قیمت 130 روپے فی کلو مقرر کی گئی جس سے شہری مستفید ہوئے ہیں اور حکومت کے اقدامات کو سراہا گیا ہے –
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں حکومتِ پنجاب نے دیہی خواتین کی معاشی خودمختاری اور لائیو اسٹاک کے شعبے کی ترقی کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے ہیں ان میں سے نمایاں ترین “لائیو اسٹاک اثاثہ جات کی منتقلی اسکیم” ہے، جس کا مقصد جنوبی پنجاب کی 11,000 مستحق بیوہ اور مطلقہ خواتین کو دودھ دینے والے مویشی فراہم کرنا ہے۔
اس اسکیم کے تحت مستحق خواتین کو مفت گائے یا بھینسیں دی جاتی ہیں ساتھ ہی انہیں پانچ ہزار روپے ماہانہ چارے کی مد میں بھی فراہم کیے جاتے ہیں اس اقدام سے خواتین کو بہتر ذریعہ معاش میسر آتا ہے اور وہ دودھ اور گوشت کی پیداوار سے مستفید ہو سکتی ہیں۔
مزید برآں وزیرِ اعلیٰ مریم نواز شریف نے “پنجاب لائیو اسٹاک کارڈ اسکیم” کا بھی آغاز کیا ہے جس کے ذریعے سینکڑوں خواتین کو مویشی پال سکیم کے تحت بھینسیں تقسیم کی گئی ہیں اس اسکیم سے خواتین کو مویشیوں کی دیکھ بھال اور پیداوار میں آسانی ہوتی ہے اور وہ معاشی طور پر مستحکم ہو سکتی ہیں۔
ان اقدامات کے ذریعے حکومتِ پنجاب نے دیہی خواتین کی معاشی حالت میں بہتری لانے اور لائیو اسٹاک کے شعبے کو فروغ دینے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں جو وزیرِ اعلیٰ مریم نواز شریف کی خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے مستقل کوششوں کا ثبوت ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں “سڑکیں بحال، پنجاب خوشحال” پروگرام کا آغاز کیا گیا جس کا مقصد صوبے بھر میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے ذریعے عوام کی سفری سہولت اور معاشی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
گوجرانوالہ اور سیالکوٹ کے درمیان 34.67 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر و بحالی پر کام جاری ہے جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کی سہولت میں اضافہ ہوگا۔
للہ اور جہلم کے درمیان دو رویہ سڑک کی تعمیر و بحالی پر تیزی سے کام جاری ہےجو مقامی آمد و رفت کو بہتر بنائے گی۔
ساہیوال سے پرانی چیچہ وطنی تک 43 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر نو کی جائے گی، جس پر 42.71 کروڑ روپے لاگت آئے گی اس منصوبے سے درجنوں دیہات کے سینکڑوں افراد کی سفری مشکلات میں کمی آئے گی۔
ان منصوبوں کے ذریعے حکومتِ پنجاب عوام کو بہتر سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، جو صوبے کی معاشی اور سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں حکومتِ پنجاب نے “وزیرِ اعلیٰ لیپ ٹاپ اسکیم” کا آغاز کیا ہے تاکہ مستحق اور ہونہار طلبہ کو تعلیمی میدان میں سہولتیں فراہم کی جا سکیں اس اسکیم کے مختلف مراحل میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کا عمل جاری ہے جس میں حالیہ مرحلے میں 27 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔
صرف سرکاری تعلیمی اداروں میں زیرِ تعلیم طلبہ اس اسکیم کے اہل ہیں-
کمپیوٹر سائنس، میڈیسن، انجینئرنگ، سائنس، سوشل سائنسز، بزنس، زبانیں، ویٹرنری میڈیسن، اور زراعت کے شعبوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
مزید برآں، حکومتِ پنجاب نے حال ہی میں 27 ارب روپے کی منظوری دی ہے تاکہ اسکیم کے تحت مزید لیپ ٹاپ کی تقسیم کی جا سکے اور مستحق طلبہ تک یہ سہولت پہنچائی جا سکے۔
اس اسکیم کے ذریعے حکومتِ پنجاب کا مقصد تعلیمی میدان میں ہونہار طلبہ کی حوصلہ افزائی اور انہیں جدید ٹیکنالوجی کی سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں حکومتِ پنجاب نے خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کے لیے ہمت کارڈ پروگرام کا آغاز کیا ہے اس پروگرام کا مقصد معذور افراد کو مالی امداد اور دیگر سہولیات فراہم کر کے ان کی معاشی خودمختاری اور معاشرتی شمولیت کو فروغ دینا ہے۔
ہمت کارڈ کے ذریعے رجسٹرڈ معذور افراد کو ہر تین ماہ بعد 10,500 روپے کی رقم فراہم کی جارہی ہے ۔
اس کارڈ کی مدد سے خصوصی افراد اورنج لائن، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میٹرو بس سروسز پر مفت سفر کر سکتے ہیں۔
معذور افراد کو وہیل چیئر، ہیئرنگ ایڈ، مصنوعی اعضا اور دیگر معاون آلات بھی فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ ان کی روزمرہ زندگی میں آسانی ہو۔
صرف وہ معذور افراد جو کام کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے (ناٹ فٹ ٹو ورک) اس پروگرام کے لیے اہل ہیں۔
معذور افراد اپنی قریبی تحصیل یا ضلعی سوشل ویلفیئر دفاتر میں جا کر رجسٹریشن کروا سکتے ہیں
ہمت کارڈ پروگرام کے ذریعے حکومتِ پنجاب معذور افراد کی زندگیوں میں بہتری لانے اور انہیں معاشرتی دھارے میں شامل کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں، حکومتِ پنجاب نے چیف منسٹر مینارٹی کارڈ کا اجرا کیا ہے تاکہ صوبے میں بسنے والی اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس کارڈ کے ذریعے مستحق اقلیتی خاندانوں کو سہ ماہی بنیادوں پر 10,500 روپے کی رقم فراہم کی جا رہی ہے۔
ابتدائی طور پر 50,000 خاندانوں کو اس پروگرام سے مستفید کیا جا رہا ہے جسے مستقبل قریب میں بڑھا کر 75,000 خاندانوں تک لے جانے کا منصوبہ ہے۔
مینارٹی کارڈ کی تقسیم کا عمل صوبے کے مختلف اضلاع میں جاری ہےاور مستحق خاندانوں میں یہ کارڈز تقسیم کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ اس مالی امداد سے مستفید ہو سکیں۔
اس اقدام کا مقصد اقلیتی برادری کی معاشی حالت میں بہتری لانا اور انہیں باوقار زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں، حکومتِ پنجاب نے سیاحت اور تاریخی عمارتوں کی بحالی کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے ہیں تاکہ صوبے کی ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔
مارچ 2025 میں نواز شریف اور وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی صدارت میں ایک اجلاس میں لہر کی بنیاد رکھی گئی جس کا مقصد لاہور کی تاریخی عمارتوں کی بحالی ہے نواز شریف کو اس اتھارٹی کا پیٹرن ان چیف مقرر کیا گیا ہے اس اقدام سے لاہور میں کم از کم 115 تاریخی عمارتوں کی بحالی کا عمل تیز ہوگا۔
مری کے تاریخی مال روڈ کی 167 سال بعد توسیع اور بحالی کا منصوبہ 550 ملین روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا ہے اس منصوبے سے سیاحوں کو بہتر سفری سہولیات میسر آئیں گی اور علاقے کی سیاحتی اہمیت میں مزید اضافہ ہوگا۔
پنجاب حکومت نے تاریخی شہر ٹیکسلا کو بین الاقوامی سیاحتی مرکز بنانے کا فیصلہ کیا ہے اس منصوبے کے تحت ٹیکسلا میں سیاحوں کے لیے جدید سہولیات کی فراہمی اور تاریخی مقامات کی بحالی کی جائے گی تاکہ عالمی سطح پر سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔
پنجاب میں سیاحت اور ثقافتی ورثے کی دیکھ بھال کے لیے پہلی مرتبہ ٹورازم اینڈ ہیریٹیج اتھارٹی قائم کی گئی ہےاس اتھارٹی کے تحت تمام متعلقہ ادارے کام کریں گے اور سیاحت کے فروغ کے لیے جامع پالیسیاں مرتب کی جائیں گی۔
ان اقدامات کے ذریعے حکومتِ پنجاب سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے اور تاریخی عمارتوں کی بحالی کے لیے پر عزم ہے جس سے نہ صرف معیشت میں بہتری آئے گی بلکہ صوبے کی ثقافتی شناخت بھی مستحکم ہوگی۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی اوپن ڈور پالیسی کے تحت صوبائی انتظامیہ عوامی مسائل کے حل کے لیے فعال اقدامات کر رہی ہےاس پالیسی کا مقصد شہریوں کی شکایات کا فوری ازالہ اور ان کی داد رسی ہے مختلف اضلاع میں کھلی کچہریوں کا انعقاد اس کا عملی ثبوت ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں حکومتِ پنجاب نے گھریلو صارفین کے لیے فری سولر پینل اسکیم کا آغاز کیا ہے تاکہ بجلی کے بڑھتے ہوئے بلوں میں کمی لائی جا سکے اور قابلِ تجدید توانائی کا فروغ ممکن ہو سکے۔
وہ گھریلو صارفین جو جون 2024 کے بلنگ ڈیٹا کے مطابق ماہانہ 0 سے 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرتے ہیں اور جن کا منظور شدہ لوڈ 2 کلوواٹ تک ہے وہ اس اسکیم کے لیے اہل ہیں۔
اس اسکیم کے تحت منتخب صارفین کو مفت سولر سسٹمز فراہم کیے جائیں گے جس سے بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی اور ماحول دوست توانائی کا حصول ممکن ہوگا۔
سولر سسٹمز کی قیمت کا 90 فیصد حکومتِ پنجاب ادا کرے گی جبکہ صارفین کو بقیہ 10 فیصد رقم ادا کرنی ہوگی۔
رجسٹریشن مکمل ہونے کے بعد مستحقین کا تعین شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جائے گا۔
پہلے مرحلے میں غریب ترین خاندانوں کو سولر پینلز کی فراہمی کو ترجیح دی جائے گی
اس اسکیم کے ذریعے حکومتِ پنجاب عوام کو بجلی کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے نجات دلانے اور قابلِ تجدید توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے پر عزم ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں، حکومتِ پنجاب نے ذخیرہ اندوزی اور گراں فروشی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے تاکہ عوام کو معیاری اشیاء مناسب قیمتوں پر فراہم کی جا سکیں۔
ضلعی انتظامیہ لاہور نے گراں فروشی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت کارروائیاں کی ہیں سرکاری نرخ نامے کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے ہیں دکانیں سیل کی گئی ہیں اور مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
15 روز کے دوران 126,058 مقامات کا معائنہ کیا گیا، 11 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے اور 282 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
تجاوزات کے خاتمے اور میونسپل سروسز میں بہتری کے لیے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت خستہ حال اور کچی گلیوں کی تعمیر و بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔
ان اقدامات کے ذریعے حکومتِ پنجاب عوامی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور ذخیرہ اندوزی و گراں فروشی کے خلاف اپنی زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں، صوبے میں ناجائز تجاوزات کے خاتمے اور بازاروں میں صفائی کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مریم نواز شریف نے تاریخی دروازوں اور سرکلر روڈ کے اطراف تجاوزات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
پنجاب بھر میں تجاوزات مافیا کے خلاف سخت کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں منظم اور نتیجہ خیز تجاوزات کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
خیمہ بستیاں متبادل مقامات پر منتقل کرنے اور سنگل لائن ریڑھی بازار کے قیام کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ تجاوزات کا خاتمہ اور صفائی یقینی بنائی جا سکے۔
ان اقدامات کے ذریعے حکومتِ پنجاب شہریوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی اور شہر کی صفائی کے لیے پر عزم ہےحکومت پنجاب کے لیے ابھی بھی مہنگائی، بیروزگاری، معاشرتی ناانصافی، امن و امان کا مسئلہ، اور نجی تعلیمی و فلاحی اداروں میں ملازمین کا استحصال وہ بنیادی مسائل ہیں جو حکومت اور معاشرے کے لیے بہت بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں حکومت پنجاب نے کافی حد تک موئثر اقدامات اٹھائے ہیں ابھی بھی ان مسائل کا اثر عام لوگوں پر بہت گہرا ہے اور یہ مسائل مختلف طریقوں سے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں-
اگرچہ اشیاء کی قیمتوں کو کافی حد تک کنٹرول کرلیا گیا ہے پھر بھی عام آدمی جی کی بھونڈی نقل اتار رہا ہے مہنگائی نے غریب اور متوسط طبقہ بہت زیادہ پریشان کر رکھا ہے –
بیروزگاری ایک سنگین مسئلہ بنی ہوئی ہے جو لوگوں کو اپنی روزی روٹی کمانے میں مشکلات پیدا کررہی ہے لوگوں کو روزگار نہیں مل رہا وہ نہ صرف مالی طور پر پریشان دکھائی دے رہے ہیں بلکہ ان کی ذہنی اور جسمانی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں
فلاحی اداروں میں بیٹھے لوگوں کا
عام آدمی کے ساتھ رویہ غیر منصفانہ ہے جو قابل مذمت ہے یہی عوامل عدم مساوات، نسل پرستی، مذہبی اور سیاسی شدت پسندی کو فروغ دے رہے ہیں شہری آبادیوں کے ساتھ ساتھ دیہی آبادیوں میں امن و امان کا مسئلہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے امن امان کا مسئلہ کسی بھی معاشرے کے استحکام کے لیے اہم ہوتا ہے جب معاشرتی سطح پر امن و امان کی صورت حال خراب ہوتی ہے تو عوام میں خوف اور تشویش پیدا ہوتی ہے جو روزمرہ کی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالتی ہے اور معاشرتی ترقی میں مشکلات پیدا کرتی ہے –
اصل میں وسائل کی غلط تقسیم کے سبب عام آدمی مسلسل ذہنی اذیت کا شکار ہے غریب طبقہ کو مزید پستی میں جانے سے بچایا جائے-
ان مسائل کے حل کے لیے حکومت پنجاب کو مزید سخت اور مضبوط پالیسیاں بنانا ہوں گی تاکہ معاشی استحکام، تعلیمی فروغ، صحت کی سہولتوں میں بہتری اور انصاف کی فراہمی یقینی ہو سکےکرپشن کا خاتمہ، شفافیت کی فراہمی، اور عوامی خدمات میں بہتری کے ذریعے ان مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔