ہوم1941-1945-دوسری-جنگ-عظیمدوسری جنگ عظیم میں سوویت ایئرفورس (ریڈ ایئر فورس) کا کردار

دوسری جنگ عظیم میں سوویت ایئرفورس (ریڈ ایئر فورس) کا کردار

دوسری جنگ عظیم میں سوویت ایئرفورس (ریڈ ایئر فورس) کا کردار

ماسکو (صداۓ روس)
دوسری جنگ عظیم میں سوویت یونین کی فضائیہ، جسے ریڈ ایئرفورس یا روسی زبان میں “Voenno-Vozdushnye Sily” (VVS) کہا جاتا ہے، نے جرمنی کے خلاف عظیم محاذ پر اہم ترین کردار ادا کیا۔ یہ نہ صرف سوویت یونین کی دفاعی صلاحیت کا کلیدی جزو رہی بلکہ جرمن فضائیہ کی برتری کو توڑنے میں بھی فیصلہ کن ثابت ہوئی۔ ابتدائی چیلنجز: جنگ کے آغاز (جون 1941) میں جب جرمنی نے “آپریشن باربروسا” کے تحت سوویت یونین پر حملہ کیا، تو ابتدائی دنوں میں سوویت ایئرفورس کو شدید نقصان اٹھانا پڑا۔ جرمن فضائیہ نے کئی سو سوویت طیارے زمین پر ہی تباہ کر دیے۔ تاہم، سوویت ایوی ایشن انڈسٹری نے جلد بحالی کا عمل شروع کیا، اور نئی ٹیکنالوجی، تربیت، اور حکمت عملی کے ذریعے اپنی پوزیشن بحال کی۔ ترقی اور برتری: 1942 کے بعد، خاص طور پر اسٹالنگراڈ اور کورسک کی لڑائیوں میں، سوویت ایئرفورس نے اپنی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ انہوں نے دشمن کے زمینی قافلوں، ٹینکوں، اور اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا، جس سے جرمن فوج کے حملے کمزور پڑنے لگے۔ اہم طیارے: Ilyushin Il-2 Sturmovik: یہ مشہور زمینی حملہ آور طیارہ تھا، جسے “اڑتا ہوا ٹینک” بھی کہا جاتا تھا۔ یہ سوویت ایئرفورس کی ریڑھ کی ہڈی بن گیا۔ Yakovlev Yak-3 اور Lavochkin La-5: یہ جدید فائٹر طیارے جرمن Messerschmitt Bf 109 کا مؤثر جواب ثابت ہوئے۔

کردار: زمینی افواج کی مدد: سوویت ایئرفورس نے توپ خانہ، ٹینک اور پیدل افواج کے ساتھ قریبی ہم آہنگی کے تحت دشمن کی صفوں پر شدید حملے کیے۔ فضائی برتری کی کوشش: Luftwaffe کے خلاف مسلسل جنگ میں، سوویت پائلٹوں نے تجربہ حاصل کیا اور رفتہ رفتہ فضائی برتری قائم کی۔ رات کے بمبار: سوویت خواتین پائلٹوں پر مشتمل “Night Witches” نے رات کے وقت جرمن ٹھکانوں پر حملے کر کے دشمن میں خوف پیدا کر دیا۔ جنگ کے آخری سالوں میں، VVS کی کارکردگی شاندار تھی۔ اس نے برلن تک پیش قدمی کرنے والی سوویت افواج کو فضائی تحفظ فراہم کیا۔ 1945 میں جب جنگ ختم ہوئی، تو سوویت ایئرفورس نہ صرف تعداد میں بلکہ ٹیکنالوجی اور مہارت میں بھی ایک بڑی طاقت بن چکی تھی۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل