روس کا امریکی سفارت کار کو بے دخل کرنے کا حکم
ماسکو(صداۓ روس)
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ ہم امریکی سفارتی مشن کے نائب سربراہ بارٹل گورمین کی ماسکو سے روانگی کے ساتھ صورت حال کو واضح کرنا چاہیں گے، جسے کچھ میڈیا ذرائع کی جانب سے یہ گمراہ کن خبر دی جا رہی ہے کہ روس نے جان بوجھ امریکی سفارت کار کو پہلے بے دخل کیا ہے. ان کا کہنا تھا کہ امریکی سفارت کار کو یقیناً روس چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا، لیکن واشنگٹن میں ہمارے سفارت خانے کے منسٹر کونسلر کی بے دخلی کے ردعمل میں ہم نے ایسا قدم اٹھایا.
زخارووا کا کہنا تھا حتکہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے متبادل کے آنے تک ان کے قیام میں توسیع کی ہماری درخواست اور ہماری اپیل کو نظر انداز کر دیا تھا۔ نتیجے کے طور پروہ بغیر کسی متبادل کے جانے پر مجبور ہوگئے ہیں. ماریا کے مطابق امریکا میں روسی سفارتی مشن کے لئے حالات بدتر کر دئیے گئے ہیں، جس وجہ سے امریکیوں کی طرف سے شروع کی گئی اس “ویزہ جنگ” کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں.
ماریا زخارووا نے بتایا یاد رہے کہ یہ امریکا ہی تھا جس نے ستمبر 2021 میں سفارت کاروں کو بے دخل کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا، جس میں 55 روسی سفارت کاروں اور انتظامی اور تکنیکی ملازمین کو دو مراحل میں ملک سے نکالا گیا- اس کے علاوہ رواں سال 30 جنوری اور30 جون تک مزید روسی سفارتی عملے سے ملک چھوڑنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
روسی سفارت کار کے مطابق باہمی بنیادوں پر سفارت کاروں کی ملک بدری کو “منجمد” کر کے معاملے کو حل کرنے کی ہماری طرف سے تمام کوششوں کو مسترد کر دیا گیا ہے۔