مغربی جھوٹ بے نقاب، ایک کے بعد ایک یوکرینی شہرروسی فوج کے کنٹرول میں آنے لگے
ماسکو(صداۓ روس)
امریکا اور مغربی میڈیا گزشتہ ایک ہفتے سے گمراہ کن رپورٹنگ کر رہا تھا جس میں کہا جا رہا تھا کہ روسی فوج یوکرین میں آپریشن کو رک چکی ہے اور تمام محاذوں پر روسی فوج کی پیش قدمی روک چکی ہے. جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے. آج ہی کے روز روسی افواج نے یوکرین کے شہر ازیوم پرکا کنٹرول حاصل کیا ہے. اطلاعات کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ خارکیف کے علاقے میں واقع شہر ازیوم پر روسی فوج کا کنٹرول ہو گیا ہے اس درمیان ماسکو نے نیٹو کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس جنگ میں مداخلت کرنے کےسے باز رہے.
روس کی وزارت دفاع نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یوکرینی فوج کے ساٹھ ٹھکانوں منجملہ ہیڈکوارٹر اور دیگر فوجی مراکز اور ہتھیاروں کے گوداموں کو نشانہ بنایا ہے۔ روس کی وزارت دفاع نے اسی طرح اعلان کیا ہے کہ روسی فوج نے کیف کے جنوب میں یوکرین کے ایس تھری ہینڈرڈ سسٹم کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ روسی فوج نے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف کے قریب واقع شہر ازیوم پرکنٹرول کرلیا ہے۔ یوکرین میں جنگ بدستور جاری ہے اور یہ جنگ جمعرات کو انتییسویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔
روس کی وزارت دفاع کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے تین سو چھبیس سے زائد ڈرون طیارے، ایک سو پچاسی دفاعی سسٹم، ایک ہزار پانچ سو سینتالیس ٹینک و بکتر بند گاڑیاں تباہ کی جا چکی ہیں۔ دوسری جانب کریملن کے ترجمان نے کہا ہے کہ امن فوج یوکرین بھیجنے کا نیٹو کا فیصلہ عجلت پسندانہ اور خطرناک ہے۔ انھوں نے خبردار کیا کہ روس اور نیٹو میں ٹکراؤ کے بھیانک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پاسکوف نے یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی میں بیلا روس کی شمولیت کے بارے میں بھی کہا کہ بیلا روس کے صدر نے اس سلسلے میں خود ہی وضاحت کردی ہے کہ ان کے ملک کا جنگ میں شمولیت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ پاسکوف نے اس الزام کی بھی سختی سے تردید کی ہے کہ روسی فوج نے یوکرین میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔