میں نے روس میں حکومت تبدیلی کی بات نہیں کی، امریکی صدر بیان سے منحرف
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
وائٹ ہاؤس کے پریس پول کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے روس میں حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ نہیں کیا.اتوار کو جوبائیڈن نے واشنگٹن میں ایک چرچ کا دورہ کیا۔ بلومبرگ کے کورٹنی روزن کے مطابق جب امریکی ریاست کے سربراہ چرچ سے باہر نکل رہے تھے، ایک رپورٹر نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ نے روس میں حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے؟ جس کے جواب میں امریکی رہنما نے کہا جی نہیں۔ اس سے قبل اپنے وارسا کے دورے کے دوران بائیڈن نے زور دے کر کہا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن “اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔” بعد میں وائٹ ہاؤس نے یقین دہانی کرائی کہ امریکی رہنما “روس میں پوتن کے اقتدار یا حکومت کی تبدیلی پر بات نہیں کر رہے تھے۔ اس کے رد عمل میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ یہ امریکی صدر پر منحصر نہیں ہے کہ روس میں کون اقتدار میں ہوگا۔
دوسری جانب روس کے میڈیا ریگولیٹر نے روسی میڈیا کو یوکرینی صدر کا انٹرویو نہ دکھانے کی ہدایت کردی۔
ماسکو سے خبر ایجنسی کے مطابق روسی میڈیا کو روس کے میڈیا ریگولیٹر نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ روسی میڈیا یوکرینی صدر کے انٹرویو کی رپورٹنگ سے باز رہے۔ روسی میڈیا ریگولیٹر نے اپنے انتباہ میں مزید کہا کہ یوکرینی صدر کا انٹرویو کرنے والے میڈیا ادارے کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ روسی میڈیا ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ روسی میڈیا ادارے کے ایک اینکر نے یوکرینی صدر زیلنسکی کا انٹرویو کیا۔