یوکرین کی صورتحال پر روس کے ساتھ بات چیت جاری رکھنی ہوگی، یورپی یونین
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک)
یورپی یونین کے سربراہ چارلس مشیل نے کہا کہ یورپی یونین یوکرین کی صورت حال پر روس کے ساتھ بات چیت جاری رکھنا ضروری سمجھتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ اپنے دفاع کو بھی مضبوط کررہی ہے. فرانس کے TF1 ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے جس کے اقتباسات اتوار کو اپنے ٹوئٹر پیج پر شائع ہوئے، مشیل نے یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن پر تنقید کی۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت جاری رکھنا ضروری ہے کیونکہ وہ کریملن میں ہیں، یورپی اہلکار نے بتایا کہ یہ بھی ضروری ہے کہ نیٹو کے مشرقی کنارے کے دفاع کو بڑھایا جائے۔ مشیل نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یورپی یونین فوجی میدان سمیت ہر طرح سے یوکرین کی مدد جاری رکھے گی۔ اس کے علاوہ روس کے ساتھ بات چیت جاری رہنی چاہئے جس سے یوکرینی بحران کو ختم کرنے میں مدد ملے.
دوسری طرف اطلاعات ہیں کہ یوکرین جنگ کے آغاز سے اب تک 38 لاکھ یوکرینی مہاجر بن چکے ہیں. اقوام متحدہ کے پناہ گزین ایجنسی کے مطابق یوکرین چھوڑنے والے 22 لاکھ افراد پڑوسی ملک پولینڈ، 5 لاکھ سے زیادہ افراد رومانیہ اور تقریباً 3 لاکھ افراد روس چلے گئے ہیں۔ پولینڈ جہاں سب سے زیادہ یوکرینی مہاجرین پناہ گزین موجود ہیں وہاں اس بحران کے شروع ہونے سے قبل ہی 15 لاکھ یوکرینی موجود تھے۔ فروری کے آخری ہفتے شروع ہونے والی اس جنگ کے باعث یوکرین چھوڑنے والوں میں 90 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اتوار کو جاری کیے گئے ان اعداد و شمار کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ اب ملک چھوڑ کر جانے والوں کی تعداد میں واضح کمی آئی ہے۔ یاد رہے کہ یہ یورپ میں دوسری عالمی جنگ کے بعد سے سب سے بڑا مہاجرین کا بحران ہے۔