ماریوپول بندرگاہ میں یرغمال بنائے گئے 47 شہریوں کو آزاد کروالیا، روسی فوج
ماسکو(صداۓ روس)
دونیسک پیپلز ریپبلک (DPR) ملیشیا نے کہا کہ روسی اور دونیسک فورسز نے ماریوپول کی بندرگاہ میں اپنے بحری جہازوں پر پھنسے ہوئے تقریباً 47 سویلین ملاحوں کو بچایا ہے۔ ڈی پی آر نے ایک بیان میں کہا کہ روس کی مسلح افواج اور ڈی پی آر کے فوجی اہلکاروں نے روس، آذربائیجان، مصر اور یوکرین سے تعلق رکھنے والے عملے کے 47 ارکان کی ناکہ بندی کر دی ہے، جو بحری جہاز پر سوار تھے۔ ڈی پی آر نے بتایا کہ جاری تنازعہ کے دوران شہری بحری جہاز ماریوپول بندرگاہ میں پھنسے ہوئے تھے، کیونکہ آبی گزرگاہ پر یوکرین کے “قوم پرستوں” نے بہت زیادہ سمندی بارودی سرنگیں بچھائی ہوئیں تھیں، جنہوں نے ان بحری جہازوں اور عملے کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔ ملیشیا نے خالی کیے گئے بحری جہازوں کا نام لیے بغیر مزید کہا کہ عملے کو پہلے ہی “محفوظ زون” میں لایا جا چکا ہے.
اس سے قبل ڈی پی آر نے دعویٰ کیا تھا کہ ماریوپول بندرگاہ میں پھنسے ہوئے دو غیر ملکی جہازوں پر بدنام زمانہ آزوف رجمنٹ کے پیچھے ہٹنے والے یوکرائنی قوم پرستوں کا ایک گروپ ان بحری جہازوں میں سوار ہوگیا تھا۔ تاہم روسی فوج اور ملیشیا نے کامیاب آپریشن کر کے ان قوم پرستوں کا خاتمہ کیا اور شہریوں کو آزاد کروایا. ڈی پی آر نے کہا کہ یوکرائنی فورسز “عملے کو یرغمال بناتے ہوئے” جہازوں سے مارٹر، گرینیڈ لانچرز اور چھوٹے ہتھیاروں سے فائر کر رہی تھیں۔ ماریوپول شہر میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران یوکرین اور ڈی پی آر فورسز کے درمیان شدید لڑائی ہوئی ہے، جنہیں روسی فوج کی حمایت حاصل ہے۔ ماریوپول جس کا دعویٰ ٹوٹا ہوا دونیسک جمہوریہ اپنی سرزمین کے اٹوٹ حصہ کے طور پر کرتا ہے، پر ڈی پی آر کی اتحادی افواج نے بڑی حد تک قبضہ کر لیا ہے، پھر بھی یوکرین کے جنگجو شہر بھر میں کئی مضبوط قلعوں میں موجود ہیں۔