روسی صدر سے ملاقات کے بعد یوکرینی صورتحال میں کوئی تبدیلی کی امید نہیں، آسٹرین چانسلر
ماسکو(صداۓ روس)
آسٹریا کے چانسلر کارل نیہمر نے ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت کے بعد کہا کہ انہوں نے روسی رہنما کو بتایا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی ان کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے آسٹریا کے صحافیوں کے لیے بریفنگ میں کہا میں نے روسی صدر کو یہ بھی بتایا کہ یوکرینی صدر زیلنسکی مذاکرات کے لیے براہ راست رابطہ چاہتے ہیں، جبکہ اس بات کا کوئی ظاہری ردعمل سامنے نہیں آیا. 2021 میں نیہامر کے اقتدار سنبھالنے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ پہلا رابطہ تھا۔ اس کے علاوہ، نیہمر کا دورہ یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے یورپی یونین کے کسی رہنما کا روس کا پہلا دورہ تھا۔ ماسکو آنے سے پہلے آسٹریا کے چانسلر نے کیف میں زیلنسکی سے بات چیت کی.
آسٹریا کے چانسلر کارل نیہمر نے کہا کہ ماسکو میں روسی صدر کے ساتھ ان کی بات چیت کے بعد وہ یوکرین کی صورتحال کے بارے میں کوئی پر امید نہیں ہیں۔ انہوں نے آسٹریا کے صحافیوں کے لیے ایک بریفنگ میں کہا کہ مجھے صدر پوتن کے ساتھ ہونے والی گفتگو سے کوئی پرامید تاثرات نہیں ملے جو میں آپ کے ساتھ شیئر کر سکتا ہوں۔
آسٹریا کے چانسلر کے دفتر نے صدر پوتن کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ نیہامر کے ماسکو کے دورے کے تین بڑے انسانی مقاصد تھے، یعنی فوری طور پر جنگ بند کرنا، آبادی کے زخمیوں اور کمزور طبقوں کو نکالنے کے لیے انسانی ہمدردی کی راہداری کھولنا، اور بین الاقوامی کمیٹی کے لیے انسانی ہمدردی کی رسائی کو یقینی بنانا۔