روس کا بین البراعظمی بیلیسٹک میزائل کا تجربہ، امریکا کی نئی درد سر
ماسکو(صداۓ روس)
روس کا بین البراعظمی بیلیسٹک میزائل کا تجربہ، امریکا کا درد سر بن گیا ہے. یوکرین میں فوجی آپریشن اور امریکہ کے ساتھ کشیدگی کے موقع پر روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بین البراعظمی بیلیسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق روس نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل سرمت (Sarmat ) کا تجربہ کیا ہے۔ روس کا نیا میزائل 18 ہزار کلومیٹر تک ہدف کونتشانہ بنا سکتا ہے۔
روسی وزارت دفاع کا بیان میں کہنا ہے کہ سرمت دنیا کا سب سے طاقتور میزائل ہے جس کی رینج سب سے زیادہ ہے۔ نیا میزائل روس کی اسٹریٹجک نیوکلیئر فورسز کی صلاحیت میں مزید اضافہ کرے گا۔
سرمت دیگر قسم کے وار ہیڈز کے ساتھ ہائپرسونک گلائیڈ گاڑیاں لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے نئے میزائل کو سب سے طاقتور میزائل اور اسٹریٹیجک اثاثہ قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین کے خلاف فوجی آّریشن شروع کیا، جس کے بعد سے روس کے امریکہ اور یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہوگئے۔