امریکا ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی پر جلد از جلد عملدرآمد کرے، روس
ماسکو(صداۓ روس)
روس نے کہا ہے کہ امریکا ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی پر جلد از جلد عملدرآمد کرے. روسی وزارت خارجہ کے شعبہ عدم جوہری پھیلاؤ و اسلحہ جاتی کنٹرول کے سربراہ ولادیمیر یرماکوف نے روسی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کی بحالی کے لئے ویانا میں ممکنہ معاہدے پر زور دیتے ہوئے بائیڈن حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی پر مبنی اپنے انتخاباتی نعرے پر جلد از جلد عملدرآمد کرے۔ روسی خبررساں ایجنسی ٹاس کو دیئے گئے انٹرویو میں ولادیمیر یرماکوف نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کے لئے ممکنہ معاہدے کی “اعلی تنظیم” کے عمل میں کوئی ناقابل عبور رکاوٹ نظر آتی اور تاکید کی کہ اکثر اوقات سفارتی عمل میں ایسا ہوتا ہے کہ اس کا آخری حصہ اس کا سخت ترین حصہ قرار پاتا ہے تاہم اس حوالے سے ہمیں کوئی ناقابل عبور رکاوٹ نظر نہیں آ رہی۔ روسی سفارتکار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے اصلی ترین نقطہ یہ ہے کہ تمام مربوط فریق مصلحت کے مطابق قدم بڑھائیں نہ کہ اپنی اندرونی سیاسی صورتحال کے مطابق کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ وہ ہمیشہ متغیر رہتی ہے۔
ولادیمیر یرماکوف نے کہا کہ اس حوالے سے پہلے مرحلے میں ہماری مراد قطعی طور پر امریکی شراکتدار ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) میں واپسی سے متعلق ان کے اعلی سطحی بیانات و ضمانتیں باقی رہیں گی۔ روسی سفارتکار نے ویانا مذاکرات کے ازسرنو آغاز کے بارے کہا کہ یہ سیاسی سے لے کر پیشہ ورانہ نوعیت کی مختلف سطحوں پر باہمی تعاون کا ایک پیچیدہ میکانزم ہے۔ روسی سفارتکار نے کہا کہ مختلف میدانوں میں باہمی تعاون پر مبنی یہ روابط ایک سال کے عرصے تک مختلف شدتوں کے ساتھ جاری رہے ہیں جبکہ اس کثیر الجہتی کام میں شریک وفود و دارالحکومتوں نے ایرانی جوہری معاہدے کے حوالے سے متعلق اپنی دلچسپی بدستور برقرار رکھی ہوئی ہے۔