پاکستان نے کینسرکی سستی روسی ادویات کی درآمد پر پابندی عائد کردی، روس
ماسکو(صداۓ روس)
روس اور یوکرین تنازعہ نے پاکستان کے محکمہ صحت کے نظام کو ایک اور قسم کے امتحان میں ڈال دیا ہے، کیونکہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد پاکستان نے روس سے کینسر کے علاج کے لیے سستی ادویات کی درآمد روک دی ہے۔ پاکستان کی صنعت کے ذرائع اور طبی انتظامی پیشہ ور افراد کے مطابق پاکستان کے اس فیصلے نے ہزاروں مریضوں اور ان کے خاندانوں پر مصیبتیں ڈال دی ہیں، جن میں زیادہ تر متوسط اور نچلے طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس ضمن میں روس کے مرکزی بینک کی سربراہ elvira nabiullina نے بتایا کہ “پاکستانی بینکوں نے روسی کمپنیوں کے ساتھ تجارت میں خلال ڈالتے ہوئے LC کا اجرا روک دیا ہے (لیٹرآف کریڈٹ) اس کی وجہ سے مقامی لوگ روس سے سستی ادویات نہیں لے سکتے، خاص طور پر کینسر کے امراض (MABs) کے لیے۔ ہزاروں مریضوں کی طرف سے استعمال کی جانے والی ادویات پر پابندی عائد کردی گئی ہے”
ان کا کہنا تھا کہ 24 فروری کو روس کے یوکرین میں فوجی آپریشن کے بعد روس سے پاکستان کو سستی کینسر کی ادویات اور علاج کے جدید پیکجز کی درآمد معطل کر دی گئی ہے کیونکہ پاکستانی بینکوں نے تجارت کے لیے لیٹرز آف کریڈٹ (LCs) کھولنا بند کر دیا ہے. پیکجز میں مونوکلونل اینٹی باڈیز (MABs) شامل ہیں، جو مختلف کینسروں کے علاج کے لیے ایک ٹارگٹڈ ڈرگ تھراپی ہے۔ ماہرین صحت نے بتایا کہ سستی ادویات کی فراہمی میں تعطل کی وجہ سے ہزاروں مریض پریشانی کا شکار ہیں اور اپنا علاج جاری رکھنے سے قاصر ہیں۔
ایک درآمد کنندہ نے کہا ہمیں نہیں معلوم کہ اس مسئلے کا کیا حل ہے، لیکن ہم صرف یہ جانتے ہیں کہ سرکاری اور نجی اسپتالوں، دیہی اور شہری صحت کی تنصیبات اور کینسر کے مریضوں کے سینکڑوں خاندانوں میں ان سستی روسی ادویات کی زبردست مانگ ہے۔