روس نے کینیڈا کے سرکاری میڈیا پر پابندی عائد کردی
ماسکو(صداۓ روس)
روس نے کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (سی بی سی) کے ماسکو دفاتر کو بند کر دیا ہے اور ان کے صحافیوں کے ویزے اور ایکریڈیشن منسوخ کر دیے ہیں۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ اقدام مارچ میں RT پر پابندی لگانے کے اوٹاوا کے فیصلے کے بدلے میں آیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’افسوس کے ساتھ ہم اجتماعی مغرب کے ممالک کی طرف سے روسی میڈیا پر کھلے عام حملوں کا نوٹس لے رہے ہیں جو خود کو مہذب کہتے ہیں۔ اس سلسلے میں ہم نے اب جوابی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے – ماریا زاخارووا نے کہا کہ میں کینیڈا کے اقدامات کے سلسلے میں مزید جوابی اقدامات پر زور دیتی ہوں۔
روس کا ردعمل اوٹاوا کے انگریزی اور فرانسیسی دونوں زبانوں میں RT نشریات پر پابندی کے فیصلے کے دو ماہ بعد آیا ہے۔ کینیڈین ریڈیو ٹیلی ویژن اور ٹیلی کمیونیکیشن کمیشن (CRTC) نے 16 مارچ کو کہا کہ RT اور RT فرانس کو تقسیم کرنے کی مسلسل اجازت عوامی مفاد میں نہیں ہے۔ CRTC نے دعوی کیا کہ RT کی پروگرامنگ کینیڈا کے معیارات یا “پالیسی کے مقاصد” کے ساتھ “مطابقت نہیں رکھتی” اور کہا کہ اسے تشویش ہے کہ اس نے “کسی دوسرے ملک کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے، ایک مخصوص نسلی پس منظر کے کینیڈینوں کو نیچا دکھانے اور کینیڈا کے اندر جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ ” اس فیصلے کا اعلان یوکرین کی نسلی تنظیموں کی شکایات کی مہم کے بعد کیا گیا۔ یوکرین میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے برطانیہ، یورپی یونین اور آسٹریلوی حکام نے RT اور دیگر روسی میڈیا تنظیموں پر بھی پابندی لگا دی ہے۔