دنیا کا جو ملک خودمختارفیصلہ نہیں کرسکتا وہ ملک آزاد نہیں ہے, روسی صدر
ماسکو (صدائے روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے نوجوان کاروباری حضرات کے ساتھ ایک میٹنگ میں کہا کہ آج کی دنیا میں ایک آزاد ملک اور کالونی ہونے کے درمیان کوئی درمیانی راستہ نہیں ہے. آپ یا تو خود مختار و آزاد ملک ہیں یا کسی تیسرے ملک کی کالونی ہیں. روسی سربراہ مملکت نے نشاندہی کی کہ دنیا بدل رہی ہے، اور یہ تیزی سے بدل رہی ہے۔ کسی قسم کی قیادت، خاص طور پر عالمی قیادت کا دعویٰ کرنے کے لیے کسی بھی ملک، کسی بھی قوم، کسی نسلی گروہ کو اپنی خودمختاری کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے،۔ صدر پوتن نے زور دے کر کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک خودمختار ملک اور کالونی ہونے کے درمیان کوئی درمیانی راستہ نہیں ہے، اگر آپ فیصلے نہیں لے سکتے تو چاہے آپ خود کو آزاد کہیں آپ آزاد ملک نہیں ہیں.
روسی صدر کے مطابق اگر کوئی ملک یا ممالک کا ایک گروپ خود مختار فیصلے کرنے سے قاصر ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ پہلے سے ہی ایک کالونی ہے اور کالونیوں کا تاریخی طور پر کوئی مستقبل نہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس ایک سخت جغرافیائی سیاسی لڑائی سے بچنے کا کوئی امکان ہے. پوتن نے کسی مخصوص ملک کا نام نہیں لیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ جغرافیائی سیاسی لڑائی ہمیشہ سے جاری ہے۔ روسی صدر کے مطابق اگر کوئی ملک یا ممالک کا کوئی گروپ خود مختار فیصلے کرنے سے قاصر ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ پہلے سے ہی کالونی ہے۔