شام نے دونباس ریاستوں کی آزاد حثیت تسلیم کرلی
دمشق (انٹرنیشنل)
شام نے بالترتیب دونیسک اور لوگانسک عوامی جمہوریہ (DPR اور LPR) کی آزادی کو تسلیم کر لیا ہے، جنہوں نے 2014 میں یوکرین سے علیحدگی کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا اور اسے فروری میں روس نے باضابطہ طور پر بھی تسلیم کیا تھا۔ شامی عرب نیوز ایجنسی (SANA) نے بدھ کی سہ پہر دمشق میں وزارت خارجہ کے ذرائع کے حوالے سے اس فیصلے کا اعلان کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام شعبوں میں تعلقات قائم کرنے کی مشترکہ خواہش کو مجسم کرتے ہوئے، شامی عرب جمہوریہ نے لوگانسک عوامی جمہوریہ اور دونیسک عوامی جمہوریہ دونوں کی آزادی اور خودمختاری کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان دونوں جمہوریہ، جو مل کر دونباس کے علاقے پر مشتمل ہیں، دونوں نے 2014 میں یوکرین سے آزادی کا اعلان کیا تھا جب ایک مغربی حمایت یافتہ بغاوت نے جمہوری طور پر منتخب صدر وکٹر یانوکووچ کو معزول کر دیا۔ اس کے بعد کیف کی فوج نے اس خطے کے خلاف آٹھ سالہ جنگ چھیڑی، جب تک کہ روس نے یوکرین میں ماسکو کے فوجی آپریشن کے آغاز سے دو دن پہلے فروری میں ان کی آزادی کو تسلیم کرلیا۔ ستمبر 2015 میں دمشق کی درخواست کے بعد روس نے شام میں ایک فوجی آپریشن شروع کیا جو اس وقت اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس، پہلے آئی ایس آئی ایس) کے ساتھ ساتھ دیگر دہشت گرد گروہوں کے ساتھ جنگ میں مصروف تھا۔ ماسکو کی مہم نے بالآخر ملک میں امن بحال کرنے میں جائز حکومت کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ فروری 2022 میں شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ وہ دونوں جمہوریہ کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وہاں ہزاروں شامی رضاکار روس کے فوجی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں.