حکومت سندھ کے ادارے سندھ سیف سٹیز اتھارٹی کے مطابق کراچی سیف سٹی پراجیکٹ پر کام کی رفتار تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم چھ سال کی تاخیر کا جواز سامنے نہیں لایا گیا۔
کراچی سیف سٹی منصوبہ،حکومت سندھ اور نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی) کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی بناء پر وفاق اور صوبے کی سطح پر اس اہم منصوبے کی اہمیت کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق منصوبے کے پہلے مرحلے میں شہر بھر کے اہم مقامات پر چار ہزار کیمرے لگائے جائیں گے اور دوسرے مرحلے میں چھ ہزار کیمرے مزید لگا کر ان کی تعداد 10ہزار کر دی جائے گی اور اسی طرح دو ہزار سی سی ٹی وی کیمروں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے بھی 2016ء میں اس منصوبے پر عمل کا حکم دیا تھا، اُس وقت پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی حکومت تھی اور صوبائی وزارت خزانہ کا قلمدان بھی موجودہ وزیراعلیٰ سندھ کے پاس ہی تھا۔