حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام حکومتیں کے الیکٹرک کو معاونت فراہم کررہی ہیں، نیپرا، حکومت اور کے الیکٹرک کا کراچی کے خلاف شیطانی اتحاد ہے۔ ہر دور میں گورنر ہاؤس نے کے الیکٹرک کے معاملے پر سہولت کاری فراہم کی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کا فارنزک آڈٹ ہونا چاہئے، کمپنی قومی ادارے سوئی سدرن گیس تک کی ناہندہ ہے۔ کے الیکٹرک کی اپنی مجموعی پیداوار محض 17 فیصد ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ قوم کا اربوں روپے سرکلر ریلوے پر ضائع کردیا اس کے باوجود مڈل کلاس اور غریب لوگوں کے لیے ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں بارشوں کے بعد تمام سڑکیں بارش میں بہہ گئیں لیکن کراچی کے نام پر مینڈیٹ اور سیاست کرنے والی سیاسی جماعتیں خاموش بیٹھی ہیں۔