صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر قوم پر ظلم کیا جارہا ہے۔
آل پاکستان انجمن تاجران نے بجلی بلوں پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اور پوائنٹ آف سیل پر ڈیوائس لگانے کے سلسلے میں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر 38 ہزار اور 40 ہزار بل دینا پڑرہا ہے، اتنا بھاری ٹیکس قوم پر ظلم ہے، بجلی چور کو چھوڑ دیا جاتا ہے اور شریف آدمی پر ٹیکس لگا دیا جا تا ہے۔
اجمل بلوچ نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کو وزیر خزانہ کیخلاف نوٹس لینا چاہیے، وزیرخزانہ سے ملک نہیں چل رہا تو کوئی اور آئی ایم ایف کا ملازم ڈھونڈ لیں، انکوائری ہونی چاہیے کہ اتنا ٹیکس قوم پر کیوں لگا رہے ہیں۔
اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ بجلی کا میٹر ڈبل چل رہا ہے، تاجر سب سے مہنگی بجلی خریدتا ہے جس میں مختلف ٹیکسز کے علاوہ فیول ایڈجسٹمنٹ بھی لگا دی جاتی ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ پر بھی ہم سے انکم ٹیکس لیا جا رہا ہے، دو ٹیکسز لگائے جا رہے ہیں۔
اجمل بلوچ نے مزید کہا کہ جب وزیراعظم،وزیر اعلی ہاؤس ، ایوان صدر کم بجلی استعمال کریں گے تب غریب کی بجلی جلے گی، ایف بی آر پھر پوائنٹ آف سیل کی طرف آگیا ہے کہ دکانوں پر ڈیوائس لگے گی، یہ ڈیوائس وزیر اعظم،صدر،وزیر اعلی کے اخراجات پرلگائی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ طے ہوا تھا کہ صرف بڑے مالز اور برانڈز پر ڈیوائس لگے گی، کسی بھی دکان پر اگر کسی نے ڈیوائس لگانے کی کوشش کی تو ہم ایف بی آر کا گھیراؤ کریں گے، حکومت ہمارے ساتھ بیٹھے ہم انکم ٹیکس کو فکسڈ کرنے کو تیار ہیں۔
صدرانجمن پاکستان بلوچستان رحیم کاکڑ نے کہاکہ یہ ٹیکس صوبہ بلوچستان میں بھی لاگو ہوا ہے،بلوچستان میں معاش کا کوئی ذریعہ نہیں ہے،اگر ایسے ٹیکس وہاں لگ گئے تو ہم ہمارا معاشی نظام درہم برہم ہوجائے گا۔