دنیا کا ہر 6 میں سے 1 بچہ خط غربت سے نیچے ہونے کا انکشاف
واشنگٹن انٹرنیشنل ڈیسک
یونیسیف اور ورلڈ بینک کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں ہر ٦ میں سے ١ بچہ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، اگر اس تعداد میں اضافہ ہوتا رہا تو ٢٠٣٠ تک بچوں کی غربت کے خاتمے کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل نہیں ہو سکے گا۔ خط غربت کے مطابق گلوبل ٹرینڈ چائلڈ مانیٹری پاورٹی کے عنوان سے رپورٹ میں انتہائی غربت کے شکار بچوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٢٠١٣ سے ٢٠٢٢ تک یومیہ دو اشاریہ دس ڈالرز کی آمدنی سے کم پر زندگی گزارنے والے بچوں کی تعداد ٣٨ کروڑ ٣٠ لاکھ سے کم ہو کر ٣٣ کروڑ ٣٠ لاکھ ہو گئی ہے تاہم کووڈ-١٩ کی وجہ سے منفی معاشی اثرات کے نتیجے میں بچوں کی غربت کو کم کرنے کی کوششیں ٣ سال تاخیر کا شکار رہیں۔
تجزیے سے معلوم ہوا کہ ٢٠٢٢ کے دوران غربت کا شکار ہونے والے ٣٣ کروڑ ٣٠ لاکھ بچوں کی مدد کرنا اور غربت کی بنیادی وجوہات کا حل نکالنا انتہائی ضروری ہے۔
انتہائی غریب گھرانوں میں رہنے والے بچوں کی جغرافیائی تقسیم سے پتہ چلتا ہے کہ سَب صحارا افریقا میں ٢٠٢٢ میں انتہائی غربت میں رہنے والے بچوں کی سب سے زیادہ شرح ٤٠ فیصد ہے، سَب صحارا افریقا میں رہنے والے بچے انتہائی غربت کا سامنا کر رہے ہیں۔
جنوبی ایشیا میں ٢٠٢٢ میں انتہائی غربت میں رہنے والے بچوں کی شرح نو اشاریہ سات فیصد تھی، جس کا مطلب ہے کہ اس خطے میں ٦ کروڑ ٢٠ لاکھ چے انتہائی غربت میں زندگی گزار رہے تھے، جو عالمی سطح پر انتہائی غریب بچوں کی شرح اٹھارہ اشاریہ چھے فیصد بنتی ہے۔ آسان الفاظ میں کہا جائے تو دنیا کے تقریباً ٩٠ فیصد خط غربت کی لکیر سے نیچے بچے سب صحارا افریقا اور جنوبی ایشیا میں پائے جاتے ہیں۔