فلسطین اوردیگر مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کے اقدامات غیرقانونی ہیں، روس
ماسکو صداۓ روس
جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (ایچ آر سی) کے ٥٤ویں اجلاس میں شرکت کرنے والے روسی وفد کی نمائندہ اولگا اوپاناسینکو نے عالمی برادری کی توجہ فلسطین اور دیگر مقبوضہ عرب علاقوں میں انسانی حقوق کی مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات اسے بہت زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اولگا اوپاناسینکو کا کہنا تھا کہ اس صورت حال میں خطے میں پائیدار امن کا حصول انتہائی مشکل ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں فوجی دراندازی، فلسطینیوں کی ماورائے قانون گرفتاریاں، یروشلم میں مقدس مقامات کی حیثیت کی اشتعال انگیز خلاف ورزیوں کے ساتھ ساتھ چوکیوں کو قانونی حیثیت دینے جیسے اقدامات قیام امن میں رکاوٹ ہیں. روسی وفد کی سربراہ نے بتایا کہ اس ضمن میں فلسطینی خاندانوں کی جبری نقل مکانی اور ان کی املاک کی ضبطی خاص طور پر تشویش کا باعث ہے۔ اولگا اوپاناسینکو نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں، جو خطے میں پائیدار امن کے حصول کو مزید مشکل بنا رہے ہیں.
روسی سفارت کار نے کہا کہ ان حالات میں کشیدہ ہونے والے واقعات اور فلسطین و اسرائیل کے براہ راست مذاکرات کی بحالی کی طرف بین الاقوامی توجہ مبذول کرنے کی کوششیں جاری رکھنا ضروری ہے۔ روسی سفارت کار اولگا اوپاناسینکو نے بتایا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس تنازعہ کا ایک منصفانہ اور طویل مدتی تصفیہ صرف ایک عالمی طور پر تسلیم شدہ بین الاقوامی قانونی فریم ورک کی بنیاد پر ہی ممکن ہے، جس کی ہم مسلسل وکالت کرتے آئے ہیں۔
یاد رہے انسانی حقوق کونسل کا ٥٤ واں اجلاس ١١ ستمبر سے ١٣ اکتوبر تک جنیوا میں منعقد ہورہا ہے۔ روس کونسل کا رکن نہیں ہے لیکن اس کے اجلاسوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔