ہومتازہ ترینسابق روسی صدر نے اسرائیل اور حماس کی لڑائی کا ذمہ دار...

سابق روسی صدر نے اسرائیل اور حماس کی لڑائی کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہرادیا

سابق روسی صدر نے اسرائیل اور حماس کی لڑائی کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہرادیا

ماسکو صداۓ روس
روس کے سابق صدر دیمتری میدویدیف نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تازہ ترین پرتشدد صورت حال کے لیے امریکی خارجہ پالیسی ذمہ دار ہے۔ میدویدیف جو اس وقت روس کی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین ہیں، نے کہا کہ واشنگٹن کو اپنی توانائی مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کو یقینی بنانے کے لیے لگانی چاہیے تھی لیکن اس کے بجائے یوکرین پر توجہ مرکوز کرنے کا انتخاب کیا ہے۔ غزہ سے اسرائیل اور حماس کے گروپ کے درمیان ہفتے کے روز ہونے والی کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے میدویدیف نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر لکھا کہ اس جنگ کا ہونا ممکن تھا اور اس کشیدہ صورت حال سے بچا جا سکتا تھا مگر امریکہ کی جانب سے غفلت برتی گئی.

میدویدیف نے مزید کہا کہ اسرائیل-فلسطین تنازعہ کئی دہائیوں سے جاری ہے، جس میں امریکہ ایک “اہم کھلاڑی” ہے۔ میدویدیف کے مطابق اس کے بجائے یہ بیوقوف ہمارے خطے میں اشتعال انگیزیوں میں شامل ہوگئے اور پوری طرح سے نو نازیوں کی مدد کر رہے ہیں اور دو قریبی ہمسایوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر رہے ہیں۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں