ویب ڈیسک
ٹائی ٹینک کے ملبے کی جانب سے سفر کے دوران تباہ ہونے والی سیاحتی آبدوز ٹائٹن کا مکمل ملبہ بحر اوقیانوس کی تہہ سے نکال لیا گیا ہے۔اوشین گیٹ Expeditions کی تیار کردہ یہ آبدوز 18 جون کو بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی جانب جاتے ہوئے حادثے کا شکار ہوئی تھی۔ اس کے نتیجے میں ٹائٹن آبدوز میں سوار کمپنی کے چیف ایگزیکٹو (سی ای او) اسٹاکٹن رش، دو پاکستانی شہری شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد سمیت ہیمش ہارڈنگ اور پال ہنری نارجیولیٹ سب جان کی بازی ہار گئے تھے۔ ٹائٹن کے ملبے کا کچھ حصہ جون کے آخر میں نکالا گیا تھا۔ اب امریکی کوسٹ گارڈ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ٹائٹن کے باقی ماندہ حصوں کو بھی بحر اوقیانوس کی 12 ہزار 500 فٹ گہرائی سے نکال لیا گیا ہے۔بیان کے مطابق یہ ملبہ ٹائی ٹینک کے ملبے سے 1600 فٹ کی دوری پر سمندر کی تہہ میں موجود تھا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ یہ آپریشن اکتوبر کے شروع میں مکمل کیا گیا تھا اور اس دوران ٹائٹن کا ایک محفوظ حصہ بھی نکالا گیا۔امریکی کوسٹ گارڈ کا کہنا تھا کہ ملبے میں ممکنہ انسانی باقیات کو بھی احتیاط سے الگ کیا گیا ہے اور انہیں تجزیے کے لیے طبی ماہرین کو بھیج دیا گیا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ 18 جون کو آبدوز ٹائٹن لاپتہ ہونے کے فوراً بعد ہی تباہ ہو گئی تھی۔
امریکا اور کینیڈا کے حکام کی جانب سے حادثے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہے۔اس حوالے سے ماہرین کی جانب سے گواہوں سے بیانات لیے جا رہے ہیں جبکہ دیگر سائنسی تجزیے بھی کیے جا رہے ہیں۔حکام کے مطابق اس سانحے کے حوالے سے عوامی سماعت کا جلد آغاز ہوگا۔اس حادثے کے بعد سے ٹائٹن کو آپریٹ کرنے والی کمپنی اوشین گیٹ نے کام بند کر دیا ہے۔