لاہور(صدائے روس)
وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے ٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کا فائدہ براہ راست عوام تک پہنچانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزرا اور حکام کو قیمتو ں میں کمی کے لیے 48گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے دی۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کا براہ راست فائدہ پنجاب کے عوام تک پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محسن نقوی کی زیر صدارت اس ضمن میں وزیراعلیٰ آفس میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس کے دوران وزیراعلیٰ نے روزمرہ استعمال کی اشیاء میں قیمتوں میں کمی کیلیے 48گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے دی اورٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 10فیصد تک کمی لانے کا ٹاسک دیا۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہاکہ پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے ٹرانسپورٹ کے کرائے کم کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اور سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو ٹرانسپورٹرز کے ساتھ فوری میٹنگ کرنے کی ہدایت کی جبکہ صوبائی وزیر صنعت و زراعت ایس ایم تنویر گھی،فلوراو ردیگر ایسوسی ایشنز کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔
اسی طرح سیکرٹری زراعت،کمشنرز او رڈپٹی کمشنرز کو روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں کمی لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ چیف سیکرٹری روزانہ کمشنرز او رڈپٹی کمشنرز کے ساتھ میٹنگ کر کے قیمتو ں میں کمی کے حوالے سے اقدامات کاجائزہ لیں گے۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو عوام کو ریلیف دینے کے لیے فعال کردار ادا کرنے کاحکم دیا اورکہاکہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈاؤن جاری رکھا جائے۔
انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہ راست صوبے کے عوام کو منتقل کر کے ریلیف دیاجائے گا۔ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر کے جو تاریخی ریلیف دیا ہے اس کا فائدہ دیگر اشیاء کی قیمتوں اور کرایوں میں کمی کر کے عوام تک پہنچانا ضروری ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ پوری ٹیم عوام کو ریلیف دینے کیلیے دن رات ایک کردے اوربھرپور محنت کر کے خلق خدا کی دعائیں لے۔
اجلاس میں صوبائی وزرا ایس ایم تنویر، ڈاکٹر جاوید اکرم،منصور قادر،عامر میر،بلال افضل،ابراہیم حسن مراد،چیف سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ شریک ہوئے۔
سیکرٹری قانون، صنعت، خوراک، لائیو اسٹاک، زراعت، خزانہ، سی سی پی او، کمشنر لاہورڈویژن، چیئرمین پنجاب پرائس کنٹرول، ایم ڈی یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن اور متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے جبکہ تمام کمشنرز اور آرپی اوز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔