ہومتازہ ترینروس نے غیر ملکی ادویات کی بجائے ملک میں تیار کردہ ادویات...

روس نے غیر ملکی ادویات کی بجائے ملک میں تیار کردہ ادویات پر انحصار بڑھا دیا

ماسکو (صداۓ روس)
روزنامہ ویدوموسٹی ​​نے کلینیکل ٹرائلز کے لیے منظوری کے روسی رجسٹر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ روس میں دواسازی کی کمپنیوں نے کلینیکل ٹرائلز میں اضافہ کیا ہے کیونکہ غیر ملکی ادویات فرموں نے پابندیوں کی وجہ سے روس کو ادویات کی فراہمی روک دی ہے۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ روس میں مقامی ادویات کی تیاری کے حوالے سے ہونے والے کلینیکل ٹرائلز کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

روسی دوا ساز ملٹی نیشنل R-Pharm نے پر رواں سال کے آغاز سے کلینیکل اسٹڈیز کے لیے 22 منظورییں حاصل کی ہیں، جبکہ 2022 کے پہلے نو مہینوں کے دوران کمپنی کو صرف سات اجازت نامے موصول ہوئے تھے۔

جاری کردہ معلومات کے مطابق 2023 میں جیروفارم کی جانب سے حاصل کردہ منظوریوں کی تعداد میں سال بہ سال چار سے بیس تک پانچ گنا اضافہ دیکھا گیا، جبکہ فارم اسٹینڈرڈ کو دیے گئے اجازت ناموں کی تعداد دگنی سے بڑھ کر گیارہ ہوگئی۔

روسی بائیوٹیکنالوجی کمپنی جنریئم کی جانب سے 2022 میں چھ ریکارڈ قائم کیے گئے اور کلینیکل ٹرائلز کی تعداد بڑھا کر آٹھ کر دی گئی۔

دریں اثنا، ملک کی معروف فارماسیوٹیکل فرموں میں سے ایک، اکریخن نے 2022 کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران کوئی منظوری حاصل نہیں کی، لیکن اب تک اس نے چھ اجازت نامے حاصل کیے ہیں۔

روسی فارما سیکٹر میں تحقیقی سرگرمی زیادہ فعال رہی ہے کیونکہ بین الاقوامی فارماسیوٹیکل کمپنیوں، بشمول Pfizer، Bayer، Gilead، Novartis، MSD، Sanofi اور AbbVie نے ماسکو کے خلاف مغربی پابندیوں کے جواب میں ملک میں نئے کلینیکل ٹرائلز کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں