ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
اسپین کی مخلوط حکومت میں شامل پوڈیموس پارٹی نے اسرائیلی حکومت کے جنگی جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کی ہے اور غزہ کے عام شہریوں کے خلاف اس اسرائیلی حکومت کے جنگی جرائم کو فوری طور پر روکے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پوڈیموس پارٹی نے فلسطین کی حمایت میں میڈرڈ میں اجتماع کیا اور غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حکومت کے قتل عام کے تئین اپنی نفرت و بیزاری کا اعلان کیا۔اس نشست میں پوڈیموس پارٹی کے جنرل سکریٹری یون بیلارا نے کہ جن کے ساتھ فلسطین کے دیگر حامی بھی موجود تھے، کہا کہ اس پروگرام کا ایک مقصد اسرائیل کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں بین الاقوامی فوجداری عدالت میں لانے کے لیے ستر ہزار دستخط جمع کرنے ہیں اور اب تک چونسٹھ ہزار دستخط جمع کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے یورپ کی طرف سے امریکی پالیسی پر عمل درآمد پر تنقید کرتے ہوئے فلسطینی عوام کو تباہ کرنے کی اسرائیلی کوشش کے تئیں عالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کی اور بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے اور غزہ کے عام شہریوں کے خلاف اسرائیل کے جنگی جرائم کو روکے جانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو ایک حکومت کے طور پر قائم کرنے پر مبنی اسرائیلی منصوبہ قطعا سامراجی منصوبہ اور فلسطینیوں کے خلاف ایک آپارتھائڈ حکومت قائم کرنا ہے۔ یون بیلارا نے جو اسپین کی پارلیمنٹ کے رکن بھی ہیں، اسرائیلی اقدامات کے مخالفین کو مجرم قرار دیئے جانے کی کوشش کی بابت خبردار بھی کیا کیونکہ فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کو دہشت گردی کی حمایت سمجھا جاتا ہے یا بعض ممالک میں ہونے والے مظاہروں پر پابندی ہے۔
اس اسرائیلی مخالف نشست میں ایران کے کلچرل کونسلر ڈاکٹر احمدی کو مدعو کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر احمدی نے پوڈیموس کے جنرل سکریٹری سے ملاقات کی اور فلسطین کے مظلوموں کی حمایت پر مبنی ان کے منطقی موقف کا شکریہ ادا کیا۔