یوکرین میں برطانوی فوجیوں کی موجودگی اعلان جنگ ہوگا، سابق روسی صدر
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے سابق صدر دیمتری میدویدیف نے خبردار کیا ہے کہ ماسکو یوکرین میں برطانوی فوجیوں کی کھلے عام تعیناتی کو ’’اعلان جنگ‘‘ سمجھے گا۔ وہ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک کے دورہ کیف کا جواب دے رہے تھے، جس میں وہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ سیکورٹی معاہدے پر دستخط کرنے والے ہیں۔ سابق روسی صدر کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ سنک کی یوکرائنی دارالحکومت میں آمد کا مقصد سپورٹ کرنا اور برطانیہ-یوکرین کی قریبی شراکت داری کی تصدیق کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی دستاویز گزشتہ سال جی ٧ اور نیٹو کے ارکان کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے تناظر میں ہے۔ ان معاہدوں میں یوکرین میں برطانوی فوجی تعیناتی کے کسی منصوبے کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔
ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ نے کہا کہ یہ معاہدہ باقاعدہ طور پر یوکرین کی سلامتی کے لیے یوکرین کی حمایت جاری رکھنا ممکن بنائے گا، بشمول انٹیلی جنس شیئرنگ، سائبر سیکیورٹی، طبی اور فوجی تربیت، اور دفاعی صنعتی تعاون میں یوکرین کی معاونت کرتے رہیں گے. میدویدیف جو اس وقت روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انتباہ جاری کیا کہ برطانیہ کے فوجیوں کی یوکرین میں موجودگی ہمارے خلاف اعلان جنگ ہوگا.
Valentina Juarez
бесплатный промокод 1xbet
Stone Marquez
Your point of view caught my eye and was very interesting. Thanks. I have a question for you.