ماسکو (اشتیاق ہمدانی)
روس میں صدارتی انتخابات کے لیے آج سے تین روزہ پولنگ کا آغاز کل سے شروّع ہوگا، 4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا تاہم یقینی ہے کہ 71 برس کے ولادیمیر پیوٹن ہی ایک بار پھر 6 برس کیلئے صدر منتخب کرلیے جائیں گے۔
اس سے قبل کل صدر پوتن نے روسیوں سے ووٹ دینے اور اپنے ملک کی تقدیر کا تعین کرنے کے لئے کہا تھا۔ صدر پوتن کے مطابق “انتخابات مستقبل کی طرف ایک قدم ہیں۔”
یہ روس کے آٹھویں صدارتی انتخابات ہیں، 15 مارچ کو شروع ہونے والی ووٹنگ 16 اور 17 مارچ کو بھی جاری رہے گی۔
4 شخصیات نے خود کو صدارتی امیدوار کے طور پر رجسٹرڈ کرایا ہے جن میں سے دیگر 3 روسی ایوان زیریں یعنی ڈوما کے اراکین نکولائی خریطونوف، لیانید سُولوستکی اور ویلدیسلوف داونکوف ہیں –
صدائے روس کے سروے کے مطابق ولادیمیر پیوٹن کی جیت اور دوبارہ صدر بننے کے واضع امکانات ہیں، صدرپوتن نے ووٹنگ سے ایک روز پہلے پیغام میں کہا کہ یہ ملک میں انتہائی اہم الیکشن ہیں۔ اس کے نتائج آئندہ برسوں میں روس کی ترقی پر براہ راست نتائج مرتب کریں گے۔صدر پوتن نے مذید کہا کہ “آپ کا ہر ووٹ قیمتی اور اہم ہے، اس لیے میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ اگلے تین دنوں میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں۔ ہمارا ملک بڑا ہے، اور ہر جگہ، ہر شہر، قصبے اور گاؤں میں، پولنگ اسٹیشن کھلے رہیں گے،”
پوتن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آئندہ انتخابات کے نتائج آنے والے سالوں میں ملک کی ترقی پر براہ راست اثر ڈالیں گے۔ روسی فیڈریشن کے سربراہ نے کہا کہ روس میں طاقت کا واحد سرچشمہ اس کے عوام ہیں، اس لیے شہریوں کو ہی ریاست کے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ پیوٹن کو سابق سوویت لیڈر بورس یلسن نے 1999 میں نائب صدر مقرر کیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے سن 2000 سے 2008 تک دوبار صدارت اور پھر سن 2012 تک وزارت عظمیٰ سنبھالی۔ سن 2012 میں وہ تیسری بار اور سن 2018 میں چوتھی بار صدر بنے تھے۔آئینی طور پر انہیں مزید دو بار صدر بننے کی اجازت ہے۔
الیکشن کمیشن کی چیئرپرسن ایلا پامفیلووا نے اطلاع دی کہ 4.5 ملین افراد نے روسی صدارتی انتخابات میں آن لائن ووٹنگ میں حصہ لینے کے لیے درخواستیں دیں۔ تقریباً 4 لاکھ 50 ہزار درخواستیں ووٹرز کی جانب سے جمع کروائی گئیں جو ووٹنگ کے دنوں میں اپنے گھر اور معمول کے پولنگ اسٹیشن سے دور ہوں گے۔