انسانی فضلے سے فضائی جہاز اڑیں گے
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانوی بائیو فیول کمپنی فائر فلائی نے کم لاگت والی ایئر لائن ویز ایئر کے ساتھ ایک تجارتی ریفائنری بنانے کا معاہدہ کیا ہے جو سیوریج کو پائیدار ایوی ایشن فیول میں تبدیل کرنے میں مدد کرے گی۔ فائر فلائی کے مطابق جس نے تبادلوں کے عمل کو تیار کیا ہے، ایندھن ابھی بھی ریگولیٹری ٹیسٹنگ سے گزر رہا ہے۔ کمپنی نے اس ہفتے کہا کہ اگر منظوری دی جاتی ہے تو اس کا استعمال ہوائی جہاز کا ایندھن بنانے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
یہ ریفائنری اپنی نوعیت کی پہلی ایسیکس میں تعمیر کی جائے گی اور 2028 تک لندن کے ہوائی اڈوں کی خدمت کے لیے تجارتی سامان کی فراہمی شروع کر سکتی ہے۔ فائر فلائی کے مطابق برطانیہ میں اس طرح کی دو مزید تنصیبات بننے کا امکان ہے۔ فائر فلائی کے چیف ایگزیکٹیو جیمز ہائگیٹ نے کہا کہ بائیو سولڈز ناگوار چیزیں ہیں لیکن توانائی کے حصول کا حیرت انگیز ذریعہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سیوریج کو جیٹ فیول میں تبدیل کر رہے ہیں، میں واقعی میں بہت سی چیزوں کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا جو اس سے زیادہ کارآمد ہوں. فضلے کا ایندھن کی پیداوار روایتی جیٹ ایندھن کے مقابلے میں %70 کم کاربن استعمال کرتی ہے، لیکن فی الحال اس کی پیداوار کافی مہنگی ہے۔ فائر فلائی کے چیف آپریشنز آفیسر، پال ہلڈچ کے مطابق برطانیہ میں 200000 ٹن سے زیادہ فضلے کے ایندھن کے لیے کافی بایوسولڈز موجود ہیں جو ان کے بقول 2030 میں فضلے کے ایندھن کی لازمی ڈیمانڈ کے نصف کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔