ہومتازہ ترینروسی حکومت نے مسلم خواتین کے نقاب پر پابندی کو مسترد کر...

روسی حکومت نے مسلم خواتین کے نقاب پر پابندی کو مسترد کر دیا

روسی حکومت نے مسلم خواتین کے نقاب پر پابندی کو مسترد کر دیا

ماسکو (صداۓ روس)
کومرسنٹ نے کابینہ کی ایک دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ روسی حکومت نے نقاب پر پابندی عائد کرنے کے اقدام کو مسترد کر دیا ہے، یہ ایک روایتی مسلم نقاب جو آنکھوں کے علاوہ پورے چہرے کو ڈھانپتا ہے۔گزشتہ ہفتے روس کی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ ویلری فدیف نے انتہا پسندی کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے تجویز پیش کی تھی کہ روسی حکومت کو نقاب پر پابندی پر غور کرنا چاہیے۔ ان کا مطالبہ ماسکو کے باہر کروکس سٹی ہال کنسرٹ کے مقام پر مہلک دہشت گردانہ حملے کے تقریباً دو ماہ بعد آیا، جس میں 145 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے۔ مشتبہ مجرم تاجکستان کے شہری ہیں، جو وسطی ایشیا میں مسلم اکثریتی سابق سوویت جمہوریہ ہے۔

کومرسنٹ کی طرف سے نقل کردہ دستاویز کے مطابق، لباس پر پابندی سیکولر حقوق اور مذہب کی آزادی کی خلاف ورزی کر سکتی ہے، جس کی آئین روس کے تمام شہریوں کو ضمانت دیتا ہے۔ کابینہ روسی ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے وزیر اعظم میخائل میشوسٹن کو جمع کرائے گئے سوالات کے جواب دے رہی تھی۔ حکومتی عہدیداروں نے شہریوں کے داخلی پاسپورٹ میں نسلی شناخت کو لازمی قرار دینے کے خیال کو بھی مسترد کر دیا ہے۔ سوویت یونین کی طرف سے جاری کردہ شناختی دستاویزات میں ایک شہری کی ‘قومیت’ درج تھی، جس کا مطلب نسلی اصل سمجھا جاتا تھا۔ یہ مشق 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد منسوخ کر دی گئی تھی۔ نئے آئین میں شہریوں سے ان کے پس منظر کی وضاحت کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔

غیر قانونی ہجرت اور نسلی جرائم سے متعلق روس کی کمیونسٹ پارٹی کے سوالات کے جواب میں، حکومت نے کہا کہ وہ غیر ملکی شہریوں کے لیے ایک نام نہاد ڈیجیٹل پروفائل تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے تاکہ ہجرت کا پتہ لگایا جا سکے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل