یوکرین کو ایف سولہ جیٹ کی فراہمی کا مطلب نیٹو جنگ کے لئے تیارہے، روس
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ماسکو یوکرین کو امریکی ایف سولہ لڑاکا طیاروں کی فراہمی کو نیٹو کی جانب سے جوہری میدان میں ایک جنگ کے آغاز کا سگنل کے طور پر سمجھے گا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نیٹو فوجی بلاک کسی بھی چیز کے لیے تیار ہے۔ لاوروف کے مطابق ایف سولہ لڑاکا طیارے طویل عرصے سے نیٹو کے مشترکہ جوہری مشن کے حصے کے طور پر استعمال ہوتے رہے ہیں۔ روس نے بارہا خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرین کو بھیجے گئے جیٹ طیاروں کو جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کے باعث جوہری خطرہ سمجھے گا۔
واضح رہے چوتھی نسل کے لڑاکا طیارے روس کی فضائی طاقت کو چیلنج کرنے کی کوشش میں مغرب سے فوجی امداد کے لیے کیف کے مطالبات میں سب سے آگے رہے ہیں۔ جمعرات کو شائع ہونے والے روسیا سیگوڈنا کے ساتھ ایک انٹرویو میں لاوروف نے کہا کہ نیٹو یہ اشارہ دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ یوکرین میں لفظی طور پر کسی بھی چیز کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کیف حکومت کو ان طیاروں کی فراہمی کو جوہری میدان میں نیٹو کی طرف سے فوجی تصادم کے سگنل کے طور پر دیکھتے سکتے ہیں۔
یاد رہے بیلجیم، ڈنمارک، نیدرلینڈز اور ناروے سب نے یوکرین کو امریکی ساختہ F-16 لڑاکا طیاروں کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے، حالانکہ ابھی تک کوئی بھی فراہم نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم مئی کے شروع میں ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے اعلان کیا تھا کہ پہلے طیارے آنے والے مہینے میں یوکرین پہنچیں گے۔