ہومپاکستانپاکستان انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کوریڈور میں شامل ہوگا، محمد خالد جمالی

پاکستان انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کوریڈور میں شامل ہوگا، محمد خالد جمالی

پاکستان انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کوریڈور میں شامل ہوگا، محمد خالد جمالی

ماسکو (اشتیاق ہمدانی)
روس میں متعین پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی نے کہا ہے کہ روسی صدر پوتن کے وژن کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کوریڈور میں شامل ہوگا. روس میں متعین پاکستان کے سفیر خالد جمالی کے مطابق پاکستان نے صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے نارتھ-ساؤتھ انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کوریڈور میں شمولیت کی دعوت کے مطابق الحاق کا عمل شروع کر دیا ہے۔ واضح رہے صدر ولادیمیر پوتن کے گزشتہ سال اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے، جہاں انہوں نے پاکستان کو بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈور میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی، پاکستان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان نے اصولی طور پر اس میں شامل ہونے پر رضامندی ظاہر کی ہے اور متعلقہ طریقہ کار شروع کر دیا ہے۔ ہم اس سمت کی طرف بڑھ رہے ہیں.

پاکستان کے سفیرمحمد خالد جمالی اٹھاراں سے انیس جون کو روس کے شہر خنٹی مانسیسک میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی آئی ٹی-فورم سے خطاب کر رہے تھے۔ پاکستانی سفیر نے پاکستان اور روس کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات پر روشنی ڈالی، شنگھائی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ جیسے بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر ان کے تعاون کو بھی اجاگر کیا ا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے روسی دوستوں سے بریکس میں شمولیت کے لیے مدد کی درخواست کی ہے۔ سفیر جمالی نے کہا کہ پاکستان نے کامیابی کے ساتھ 10 لاکھ ٹن روسی خام تیل درآمد کیا ہے اور روسی تیل اور گیس کے وسائل کی مسلسل سپلائی حاصل کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت میں تعاون کے لیے ایک اور امید افزا اسیکٹر کے طور پر شناخت کیا گیا، پاکستان کی زرعی بنیاد کے ساتھ اس کی %69 آبادی اس شعبے کے منسلک ہے۔

سفیر نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں تعاون پاکستان اور روس کے درمیان تعاون کا ایک اور امید افزا شعبہ ہے، کیونکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کی 69 فیصد آبادی اس سے منسلک ہے۔ انہوں نے پاکستانی کینو کی ایران اور آذربائیجان کے راستے داغستان تک کامیاب ترسیل کے ساتھ شاہراہ ریشم کی بحالی پر زور دیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تاریخی سلک روٹ کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستانی کینو کی پہلی کھیپ ایران اور آذربائیجان کے راستے داغستان پہنچ گئی ہے۔ سفیر محمد خالد جمالی نے مزید کہا کہ یہ نیا تجارتی راستہ تجارتی حجم میں اضافے کے امکانات کی نشاندہی کرتا ہے، جو پہلے ہی 1 بلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ سفیر نے مزید تجویز دی کہ پاکستان کی ترقی یافتہ فرنیچر کی صنعت اور روس کے لکڑی کے وافر وسائل کے ساتھ، روس سے پاکستان کو لکڑی کی برآمدات پر غور کرنے کے امکانات بھی تلاش کیے جا سکتے ہیں۔ روس کے مضبوط تعلیمی نظام کو تسلیم کرتے ہوئے سفیر جمالی نے مزید تجویز پیش کی کہ تعلیم ہمارے ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اور اہم شعبہ ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہا مزید پاکستانی طلباء کو روسی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی جا سکتی ہے کیونکہ یہ اقدام دونوں ممالک کی عوام سے عوام کے مضبوط روابط کی خواہش کے مطابق ہے، جیسا کہ سوچی میں ورلڈ یوتھ فورم میں بڑے پاکستانی وفد کی شرکت سے ظاہر ہوتا ہے.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل