ہومانٹرنیشنلبولویا میں فوجی بغاوت ناکام بنا دی گئی، آرمی چیف گرفتار

بولویا میں فوجی بغاوت ناکام بنا دی گئی، آرمی چیف گرفتار

بولویا میں فوجی بغاوت ناکام بنا دی گئی، آرمی چیف گرفتار

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بولیویا میں فوج نے بغاوت کی کوشش کی، اور صدارتی محل اور اہم مقامات پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، تاہم صدر لوئس آرسے کی اپیل پر بڑی تعداد میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور فوجی بغاوت کو ناکام بنادیا۔ فوجی پولیس اور بکتر بند گاڑیوں نے لا پاز کے وسط میں واقع سرکاری عمارت کو گھیرے میں لے لیا ہے، جو مبینہ طور پر بولیویا کے صدر لوئس آرس کی حکومت کا تختہ الٹنا چاہتے ہیں۔ بولیویا کے آرمی چیف جنرل جوآن ہوزے زونیگا کی قیادت میں فوج نے صدارتی محل سمیت دارالحکومت لاپاز کے اہم مقامات کا کنٹرول سنبھال لیا، بکتر بند گاڑیوں کی مدد سے فوجیوں نے موریلو اسکوائر پر پوزیشن سنبھالتے ہوئے صدارتی محل کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو بند کر دیا تھا۔

تاہم صدر لوئس آرسے کی جانب سے ایک بیان میں فوجی افسران کو حکم دیا کہ وہ فوری طور پر تمام فورسز کو واپس بلائیں، انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ سڑکوں پر نکل کر جمہوریت کی خاطر فوجی بغاوت کو ناکام بنانے کے لیے کردار ادا کریں۔ رپورٹ کے مطابق ’صدر آرسے نے صدارتی محل میں فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں تم لوگوں کو کپتان ہوں اور میں حکم دیتا ہوں کہ فوری طور پر فوج کو واپس بھیجو، میں اعلیٰ قیادت کے حکم کی خلاف ورزی نہیں ہونے دوں گا‘۔

ہونڈوراس کے صدر زیومارا کاسترو نے لاطینی امریکی اور کیریبین ریاستوں کی کمیونٹی (سی ای ایل اے سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فاشزم کی مذمت کریں جو آج بولیویا میں جمہوریت پر حملہ آور ہے اور شہری حکمرانی اور آئین کے مکمل احترام کا مطالبہ کیا ہے۔ فوج نے ایک بار پھر مجرمانہ بغاوت کی ہے، کاسترو نے لکھا ہم بولیویا کے برادر لوگوں، صدر آرس اور مورالس کے لیے اپنی غیر مشروط حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل